پاکستان (بیورو چیف ) کراچی بیورو و مرکزی آفس برلن MCB یورپ کے مطابق مشہور و معروف ایشین یورپین صحافی و شاعر، چیف ایگزیکٹئو ایشین پیپلز نیوز ایجنسی،اپنا انٹرنیشنل، میڈیا کوآرڈینیٹر برائے یورپ تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل ، چیف کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریک یورپ، چیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹی محمد شکیل چغتائی کے پاکستان پہنچنے پر یونائیٹڈبنک لمیٹڈ کے سابقہ وائس پریذیڈنٹ راجو جمیل نے ا نتہائی مست کا اظہار کرتے ہوئے فوری طو رپر ان کے اعزاز میںکراچی کے قدیم ترین کلب کراچی جم خانہ میں ایک افطار ڈنر کا ہتمام کیا،جس میں کراچی ٹی وی کی تاریخ ساز اور مشہور زمانہ سیریز خدا کی بستی کے راجہ،مشہور ٹی وی اداکارقاضی واجد اور اماں،نامور ٹی وی اداکارہ ذہین طاہرہ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔انکے علاوہ اسٹیج اور ٹی وی کے معروف فنکارشہزادرضا بھی موجود تھے۔
پاکستان ٹی وی کراچی کے سابقہ جنرل منیجر، حالیہ مشیر جیو ٹی وی، پاکستان کے نامور ٹی وی پروڈیوسر قاسم جلالی؛پاکستان ٹی وی کے مشہور پروڈیوسر،کئی سیریلز کے ہدایتکار،کاظم پاشا اور پاکستان ٹیلیوژن کے نامور پروڈیوسر،دانشوراورمترجم بختیار احمد نے بطور خاص اس افطار میں شرکت کی۔یاد رہے شکیل چغتائی پاکستان سے جرمنی کے اسکالر شپ پراعلیٰ تعلیم کے لئے جرمنی روانہ ہونے سے قبل ”خدا کی بستی” میں راجہ اور نوشہ کے دوست ”شامی”کا کردار ادا کر کے شہرت دوام حاصل کر چکے ہیں۔اپنا انٹرنیشنل کی نمائندگی و فوٹو گرافی زہیر برلاس نے کی۔
راجو جمیل، جن کا اصل نام ذوالقرنین عالی ہے اور وہ اردو کے عالمی ادیب، مصنف، مولف محقق، دانشور، بینکر، عالمی شہرت یافتہ شاعر، برسہا برس تک انجمن ترقی اردو پاکستان کے معتمد اعلیٰ،کئی سرکاری اعزازات کے حامل، جمیل الدین عالی کے صاحبزادے ہیں، نے حاضرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے شکیل چغتائی کے ساتھ دیرینہ دوستی کے حوالے سے اس تقریب کی اہمیت بیان کی۔انہوں نے بتایا کہ شکیل چغتائی کئی سال سے جرمنی میں انکی میزبانی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور انکے توسط سے ملنے والے احباب بھی ان کی میزبانی میں پیش پیش رہتے ہیں۔
اس سلسلے میں طاہرہ رباب، شاہ جی، شفیق مراد اور خضر حیات تارڑ کا تذکرہ رہا۔قاسم جلالی نے برلن میںہونے والے کلر ٹی وی کے ٹریننگ کورس کے درمیان شکیل چغتائی سے ملاقات اور انکے گھر پر ہونے والی پر خلوص دعوت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”میں اس ہاتھ سے پکائی روٹی اور بھنے ہوئے قیمہ کو کبھی بھول نہیں سکتا۔”انہوں نے چغتائی صاحب کے احباب کے ساتھ کرکٹ میچ اور دیگر واقعات کا بھی تذکرہ کیا۔
اسی طرح کاظم پاشا نے برلن میں شکیل چغتائی سے ملاقات اور اسٹوڈنٹس ہوسٹل میں انکے اپارٹمنٹ کا قصہ دلچسپ پیرایہ میں سنایا۔خاص طور پر چغتائی صاحب کی ہاتھ گاڑی کو موٹر گاڑی تصور کرنے پر خوب قہقہے لگے۔ذہین طاہرہ ، شہزاد رضا اور قاضی واجد نے بھی پرانی یادیں تازہ کیں اور محفل کو زعفران زار کیا۔راجو جمیل اور کاظم پاشا میں نونک جھونک بھی ہوتی رہی۔راجو جمیل نے بتایا کہ انہیں انجمن ترقی اردو میںاعزازی نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے شکیل چغتائی کی تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک سے وابستگی کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی اہم ذمہ داریوں کے بارے میں بتایا۔شکیل چغتائی نے کہا کہ” وہ اس نجی محفل کو سیاست کے ذکر سے مبرا رکھنا چاہتے تھے ۔تاہم یہ خبر صحیح ہے کہ وہ کاروان انقلاب میں شرکت کے لئے پاکستان آئے ہیںاور لاہورجانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
حاضرین محفل نے ان کے خیالات کو سراہتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انکی صحت و سلامتی کے لئے دعائے خیر کی۔ آخر میں شکیل چغتائی نے راجوجمیل کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اس کامیاب محفل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ” راجوتمہارا شکریہ۔تم نے آج خدا کی بستی کے مرکزی کرداروں کو یکجا کر کے وقت کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔اسکے تمام کردار لازوال ہیں۔
خدا کی بستی کے بعد آج تک پاکستان میں ایسی کوئی ٹی وی سیریز نہیں بنی،جسکے کرداروں سے پاکستانی اس طرح روشناس ہوں، جو چھ مرتبہ دہرائی گئی ہو اور جس کوپہلی بار دیکھنے کے لئے کراچی سے لاہور اور کوئٹہ سے پشاور تک سارے کاروبار بند ہو جاتے ہوں۔یہ کراچی ٹی وی کا ایک تاریخ ساز اور قابل فخر کارنامہ ہے۔راجوتمہاراخلوص اوران ساتھیوں کاپیار میرا سرمایہء حیات ہے۔
میںاس عزت افزائی پر آپ سب کا ممنون و مشکور ہوں۔” اس موقعہ پر بختیار احمد نے اپنی تازہ ترجمے کی کتاب شکیل چغتائی کو پیش کی۔قاسم جلالی نے اگلی جمعرات کو شکیل چغتائی کے اعزازمیںایک اور افطار ڈنر کا اعلان کرتے ہوئے تمام حاضرین کو اس میں مدعو کیا۔قاضی واجد،ذہین طاہرہ اور شہزاد رضا کے جانے کے بعد بھی یہ پرلطف محفل رات گئے تک جاری رہی۔