لاہور (جیوڈیسک) لاہور شہنشاہ غزل مہدی حسن کو اپنے پرستاروں سے بچھڑے ایک سال ہو گیا۔ اس مدھر آواز کے سدا بہار عروج پر دیکھتے ہیں۔ بھارتی راجھستان کے گاوں لونا میں آنکھ کھولنے والا یہ عظیم گلوکار کلاوت گھرانے کا چشم و چراغ تھا۔ لڑکپن میں ہی عملی زندگی موٹر مکینک کے طور پر شروع کی، گائیکی کے سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا۔ مہدی حسن 60 اور 70 کی دہائی میں فلمی صنعت کے مصروف ترین گلوکار بن گئے۔
کلاسیکی گائیکی میں اپنا لوہا منوا کر یہ فنکار جب غزل کے میدان میں اترا تو شہنشاہ غزل کا تاج سر پر سجا لیا۔ فن گائیکی میں مہدی حسن کے عظیم مقام کے اعتراف میں انہیں ملک ہی نہیں بیرون ملک میں بھی سربراہان مملکت بھی تھے۔ پاکستان میں گائیکی کے ماتھے کا جھومر مہدی حسن خود تو اس دنیا سے چلے گئے لیکن اپنے پیچھے ایسا فن چھوڑ گئے جو مدتوں ان کے نام اور کام کی عظمت کو مانند نہیں پڑنے دے گا۔