Rawalpindi Protest Regarding Labour Unity of Iesco Union
راولپنڈی/اسلام آباد: یکم جون 2016۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف،ا سٹیٹ منسٹر پانی و بجلی عابد شیر علی اور انتظامیہ فوری طور پر ایمپلائی سن کوٹہ کے تحت شفافیت اور میرٹ پر آئیسکو میں بھرتی فی الفور شروع کرے۔پچھلے سال مارچ کے مہینے میں بھرتیوں کا اشتہار شائع کیا گیا تھا مگر ابھی تک کسی ملازم کے بچے کو بھرتی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سے آئیسکو ملازمین میں بے چینی اور مایوسی پائی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین کے عہدیداران کی جانب سے راولپنڈی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں کیا گیا۔
لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین کے صدر عاشق خان نے احتجاجی مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمپلائی سن کوٹہ کے تحت بھرتی آئیسکو ملازمین کا آئینی اور قانونی حق ہے جو ان سے کوئی چھین نہیں سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئیسکو میں 87 سے زائد افسران کی بھرتیوں میں کرپشن اور بے ضابطگیاں کی گئی جس کی تحقیقات NAB/FIA کر رہی ہے۔ تحقیقات میں سست رفتاری چیئرمین نیب اور ڈی جی ایف آئی اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ حکومت کی جانب سے کرپشن فری پاکستان کے جھوٹے دعوے کیا جا رہے ہیں۔کرپشن نہ روکی گئی تو ملک میں لا قانیت کا راج ہو گا۔ چیئرمین آئیسکو لیبر یونیٹی لالہ رحیم نے اس موقع پر کہا کہ پچھلے سال مارچ کے مہینے میں آئیسکو میں ایمپلائی سن کوٹہ کے تحت بھرتی کا اشتہار شائع ہوا تھا۔
مگر ایک سال سے زائدکا عرصہ گزرنے کے باوجود کسی کو بھرتی نہیں کیا گیا۔ ملک رمضان نائب صدر آئیسکو لیبر یونیٹی نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹاف کی شدید کمی کی وجہ سے آئیسکو شدید مشکلات کا شکار ہے ۔ احتجاجی مظاہر ہ میں نائب صدر لیبر یونیٹی مبارک شاہ، سردار ریاست وائس چیئرمین لالہ یعقوب، کاشف جعفری، صوفی الطاف، قاضی انعام سمیت آئیسکو ملازمین کی کثیر تعداد میں شرکت کی اور اپنے حق کے لئے نعرے بلند کرتے رہے۔