ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے کم از کم 100 فیصد اضافہ کا مطالبہ

جھنگ :آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن نے نئے مالی سال 2014-15ء کے بجٹ میں گریڈ 1سے 16تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوںمیں مہنگائی کے تناسب سے کم از کم 100فیصد اضافہ ،بروقت ترقیوں کے نظام کو مزید بہتر کرنے ، ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کا مطالبہ کیا ہے۔

ہفتہ کے روز میڈیاسے بات چیت کے دوران ایپکا کے ترجمان نے کہاکہ گذشتہ 3سالوں کے دوران مہنگائی کی شرح میں 200سے 300فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے جبکہ پٹرولیم مصنوعات، بجلی ، گیس ، پانی ، ٹیلی فون اور دیگر یوٹیلیٹیز کے بلز سمیت تمام اشیائے خورد و نوش پر مختلف ٹیکسز عائد کر کے ان کی قیمتوں کی شرح میں بھی 75 سے 100 فیصد تک ا ضافہ کر دیا گیا ہے لیکن اس کے برعکس گذشتہ سال سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں عارضی ریلیف کے طور پر صرف10فیصد ایڈہاک ریلیف دیا گیا لیکن گزشتہ سے پیوستہ سال کے 50فیصد ایڈہاک ریلیف و مہنگائی الائونس کی رقم کو بنیادی تنخواہوں میں شمار نہیں کیا گیا اس طرح مہنگائی کے تناسب سے یہ اضافہ آٹے میں نمک اوراونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فوری طور پر کم از کم 100فیصد اضافہ اور اس اضافہ کو بنیادی تنخواہ میں ضم نہ کیا گیا تو لاکھوں اہلکار سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ دوسری جانب آل پاکستان درجہ چہارم ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن پنجاب نے بھی کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناسب سے اگر نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فوری طور پر 100 فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو وہ صوبہ بھر میں بھر پور احتجاج کریں گے اور ہڑتال سمیت دفاتر کی تالہ بندی سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران بجلی، گیس، ٹیلی فون، پانی اور دیگر یوٹیلٹی بلز سمیت گھی، چینی، دالوں، آٹے، سبزیوں، پھلوں، گرم مصالحہ جات کی قیمتوں اور پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 200 فیصد تک اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے برعکس سرکاری ملازمین کو معمولی ایڈہاک ریلیف دے کر ٹرخادیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سالوں میں ایک طرف عدلیہ، پولیس،ارکان پارلیمنٹ ، ڈاکٹرز، نرسز وغیرہ کی تنخواہوں اور مراعات میں 100 فیصد تک اضافہ کیا گیا جبکہ دوسری جانب دیگر سرکاری محکموں کے لاکھوں ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔