کراچی (جیوڈیسک) پشاور کے سکول میں دہشتگردی کے سانحہ نے گزشتہ روز کراچی سٹاک مارکیٹ پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئے۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو مارکیٹ بدترین مندی سے دوچار ہو گئی اور انڈیکس بیک وقت 8 بالائی حدوں سے نیچے گر گیاجس کے باعث انڈیکس 31690 پوائنٹس سے گھٹ کر 30876 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا۔ سرمائے کے انخلاء کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 176 ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 72 کھرب روپے سے کم ہوکر 70 کھرب روپے رہ گیا۔
مقامی اور بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کے انخلاء اور نئی سرمایہ کاری رکنے سے کاروبارکے اختتام تک مارکیٹ سنبھل نہ سکی۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 31000, 31100, 31200, 31300, 31400, 31500, 31600, اور 31900 کی 8 بالائی حدوں سے نیچے گرگیا، اسی طرح کے ایس ای 100 انڈیکس صرف ایک دن میں 813.82 پوائنٹس کم ہوا اور 31690.10 پوائنٹس سے گھٹ کر 30876.28 پوائنٹس پربند ہوا۔
کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب 2 کروڑ 95 لاکھ ،جہانگیر صدیقی کمپنی 1 کروڑ 14 لاکھ ،میپل لیف سیمنٹ 1 کروڑ 9 لاکھ ،پاک الیکٹرون 1 کروڑ 1 لاکھ اور کے اے ایس بی بینک لمیٹڈ 94 لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔ آئی لینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ میں 42.49 روپے اور فیروز سنز لیبارٹری کے بھاؤمیں 10.38 روپے کا اضافہ ہوا جبکہ رفحان میعظ کے بھاؤمیں 300 روپے اور باٹاپاک کے بھاؤمیں 147.99 روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔