ارض پاک اور دشمن ایجنسیاں

Sehwan Sharif Blast

Sehwan Sharif Blast

تحریر: تنویر احمد
لال شہباز قلندر کی درگاہ پر ہونے والے خودکش حملے میں 70 سے زائد بے گناہ معصوم انسانوں کی ہلاکتیں اور 200 سے زائد زخمی ہونے کی خبر نے نہ صرف پوری قوم کو بلکہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو بھی افسردہ کردیا۔ جمعرات کی وجہ سے لوگوں کی کثیر تعداد درگاہ میں لوگ موجود تھی اس میں خواتین اور بچوں بھی موجود تھے مزار کے احاطے میں دو دہشت گرد داخل ہوئے اور درجنوں بے گناہ انسانوں کو ہلاک کر دیا۔ پاکستان میں اس وقت بہت تواتر سے خود کش حملے ہورہے ہیں۔ کسی کی جان محفوظ نہیں ہ۔ کسی مقام پر امن وحفاظت کا انتظام نہیں ہے۔ پاکستان دشمن، اسلام دشمن، انسان دشمن جس تواتر سے بے گناہ انسانوں کو ماررہے ہیں یہ بہت بڑی تباہی کا پیش خیمہ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر اور نقصان اٹھانے والا ملک ہے۔ دنیا بھر میں خاص طور پر پاکستان میں امن و سلامتی سے متعلق بہت سارے خدشات سر اٹھا رہے ہیں۔ دہشت گرد تنظیمیں آرام اور اطمینان سے اپنا خونی کھیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلات منظر عام پر اگئی جس کے مطابق 17 دسمبر 2014ء سے 14 فروری 2017ء تک 76 ہزار آپریشن ہوئے اور 26 لاکھ سے زائد شہریوں سے پوچھ گچھ کی گئی لیکن صرف 198 دہشتگرد گرفتار ہوسکے جبکہ 217 سہولت کار گرفتار ہوئے۔ وزیراعظم نواز شریف کو بھجوائی جانے والی رپورٹ کے مطابق ان آپریشنز میں 15 ہزار 936 افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے اور فارن ایکٹ کے تحت 1305 اراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ جنرل ہولڈ اپ کے دوران 9662 خطرناک اسلحہ پکڑا گیا اور 47 ہزار 34 مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جبکہ اصل حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ تو اسلام دشمن عناصر کا پروپیگنڈہ ہے جو اسلام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ پاک وطن پاکستان کے خلاف دشمن ممالک سازشیں کررہے ہیں جنہیں بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے۔ انہی کے ایجنٹ اسلامی طرز کا بہروپ اپنا کر ملک کے اندر تخریب کاریاں کرکے انتشار پھیلاتے ہیں اور جس کی وجہ سے ملک میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پنپ رہی ہے۔

جب کہ اب تحقیقات کے وسیع دائرے میں یہ بات واضح ہوتی جارہی ہے کہ ان تخریبی کارروائیوں کے پیچھے در پردہ کون سے عناصر ملوث ہیں۔ پنجاب بھر میں بھارتی تنظیم ”را” کے ایجنٹ پھیلے ہوئے ہیں اور مختلف حملوں اور دھماکوں میں ”را” ملوث ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی ایجنسی اپنے ایجنٹوں کو مسلمانوں کا نام دے کر اور اسلامی تعلیمات سکھانے کے بعد پاکستان بھیجتی ہے۔نوائے وقت کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت پنجاب کی جیلوں میں تقریباً 43بھارتی قیدی موجود ہیں، جو کہ پاکستان میں دہشت گردی اور خفیہ معلومات کے بارے میں جاسوسی اور سمگلنگ کے الزام میں پکڑے گئے ہیں ۔ کچھ عرصے بعد بھارتی ایجنسیاں اپنے طریقے کار میں تبدیلی کر لیتی ہیں اور نہ صرف یہ بلکہ بھارتی تنظیم”را” کے ایجنٹوں کے افغان سرحد پر کریمنلز اور اسمگلرز سے رابطے ہیں، جو ان کو اپنے کاموں کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

Terrorism

Terrorism

جو 43بھارتی قیدی اس وقت جیلوں میں بند ہیں، انہیں پاکستان کے مختلف علاقوں سے پکڑا گیا۔ یہ خودکش کا روائیوں میں ملوث تھے اور ان میں سے بعض جاسوسی کے الزام میں اور زیادہ تر اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے۔یہ سب کے سب مسلمان ناموں سے رہائش پذیر تھے اور لوگوں کے سامنے اسلامی عبادات کو بھی سر انجام دیتے ، تاکہ کسی کو ان پر شک نہ ہو سکے۔ رپورٹ کے مطابق جو بھارتی قیدی ہیں، ان میں محمد قاسم جو کہ نارنگ منڈی سے پکڑا گیا اور ایک اور قیدی کلیر سنگھ( اس کا کور نام فتح محمد تھا) دہشت گردی میں ملوث تھے۔ کلدیپ سنگھ جاسوس تھا اور اسے 26سال کی سزا ہوئی۔ اسی سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں جب بھی کوئی دہشت گردی کی کاروائی ہوتی ہے تو یہ خبریں گردش کرتی ہیں کہ اس میں طالبان کا ہاتھ ہے یا پھر یہ کسی مدرسے کا طالب علم ہے اور اس کا قبائلی علاقے سے تعلق بتایا جاتا ہے۔ لیکن اصل میں لمبی داڑھی اور شلوار قمیض کے پیچھے کوئی مسلمان نہیں، بلکہ ”را” کے ایجنٹ ہوتے ہیں ، جو نجانے کتنے ہی معصوم مسلمان پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور حکومت خاموش ہے ، پھر بھی بھارت سے مذاکرات کرتی پھرتی ہے۔اگر ہمارے تحقیقاتی ادارے صحیح طریقے سے اپنا کام انجام دیں تو بہت جلد پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے ،اور یہ بھی واضح کیا جا سکتا ہے کہ ان بم دھماکوں کے پیچھے غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ اور عوام کو یہ ثبو ت بھی دکھائے جا سکتے ہیں کہ حقیقی ذمہ دار کون ہے۔

وزیرستان اور فاٹا کے علاقوں میں جب فوج نے سرچ آپریشن شروع کیا تو کتنے ہی ایسے لوگ لمبی داڑھی والے اور سر پر پگڑی پہنے پکڑے گئے جو مسلمانوں کو مساجد میں تکفیریت کا سبق پڑھاتے اور وہاں کی عوام کو فوج سے لڑنے پر اکساتے اور نہ صرف تیار کرتے بلکہ ان کو اسلحہ بھی مہیا کرتے۔ جب ان کو پکڑا گیا تو وہ مساجد کے اماموں کے بھیس میں ہندو ”را” کے ایجنٹ تھے۔ صرف را کے ایجنٹ ہی نہیں بلکہ اسرائیلی ”موساد” کے ایجنٹ بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں گھس کر عوام اور فوج کو آپس میں لڑوا کر ملک کو اندر سے کھو کھلا کر رہے ہیں اور نام مسلمانوں کا استعمال ہو رہا ہے۔ بھارت اپنے ملک میں پاکستانیوں کو دہشت گرد کہہ کر بد نام کرتا ہے ، جبکہ بھارت کے اپنے عزائم کیا ہیں۔

بھارت کی عادت ہے پاکستان پر الزام تراشی کرنے کی اور خطے میں پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دینا اس کی اولین خواہش ہے۔ ادھر امریکہ ہمدردی اور دوستی کی آڑ میں پاکستان میں اپنے پنجے مضبو ط کرنا چاہتا ہے اور ڈرون حملے بھی اسی ہمدردی کی شکل ہیں۔ وہ ان حملوں کے ذریعے بظاہر یہ کہتا ہے کہ ہم دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں اور ایسے عناصر کو نیست و نابود کرنے کے لئے ڈرون حملے کرکے پاکستان کو بچا رہے ہیں، جبکہ در حقیقت یہ پاکستان کی خود مختاری اور سا لمیت پر حملہ ہے اور پاکستان میں داخل ہو کر قبضہ کرنے کی سازش بھی۔ا ن سب کے باوجود بھی پاکستان نے ہمیشہ ملک میں بسنے والی اقلیتوں کا تحفظ کیا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں موجود سکھ گو ر دوارہ پر بندھک کمیٹی کے پر دھان سردار شیام سنگھ نے کہا ہے کہ: ”شرومنی کمیٹی کے عہدیداروں کی طرف سے پاکستان پر الزامات درست نہیں، یہ سکھوں کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان میں سکھ یا تریوں کو کبھی مشکلات ہوئیں نہ آئندہ ہوں گی۔” اور ساتھ ہی بھارت کا پول بھی کھول دیا ہے کہ سکھ یاتریوں کی آڑ میں بھارتی ایجنسیوں کے اہلکار پاکستان آتے ہیں۔ خود بھارتی اس بات کا ثبوت دے رہے ہیں کہ اصل میں پاکستان میں دہشت گردی کون کرواتا ہے۔ابھی بھی وقت ہے پاکستانیو! ہو ش کے ناخن لو اور ایک ہو جائو۔۔۔۔۔ آپس میں لڑنے کی بجائے اپنے حقیقی دشمن کو پہچانو۔

Tanveer Ahmad

Tanveer Ahmad

تحریر: تنویر احمد