ازلی دشمن بھارت کے غیر دانشمندانہ اقدامات

Pak India Relations

Pak India Relations

تحریر : اے آر طارق

قیام پاکستان سے لیکراب تک، پاک بھارت تعلقات پر ایک نظر دوڑائیں تویہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کبھی بھی بہتر نہ رہے ہیں،ان دونوں ملکوں کے درمیان حالات ہمیشہ کشیدہ ہی رہے ہیں اوران میں بہتری کے امکانات کبھی بھی دکھائی نہیں دئیے،یہ خراب تعلقات ہی تھے کہ اب تک پاک بھارت تین جنگیں ہوچکیں ہیں،جس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت نے ہمیں اب تک دل سے قبول نہیں کیا،اس کے قلوب وارواح میں سترسال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی ہمارے لیے نفرت وکدورت کی چنگاڑیاں دہکتی،نفرت وآتش کا لاوہ ابلتا،جس میں بجائے اس کے کہ کمی آئے،اس کی شدت میں اضافہ ہی دیکھنے کو ملتا۔وجہ کچھ بھی نہیں،بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے۔

پاکستان میں امن اسے ایک آنکھ نہیں بھاتا،پاکستان کی ترقی و خوشحالی اس کو ڈستی،سی پیک اس کی آنکھوں کو کھٹکتا،اسلامی ممالک کی آپس کی قربتیں اسے بے چین رکھتی،پاک چین روس تعلقات اور خطے میں پاکستان کی بہتر ہوتی صورتحال اس کے لیے ناقابل برداشت،خطے میں اپنے ہوتے ہوئے بھی،پاکستان کا ہر جگہ منفرد مقام دیکھتے ،اس کی جان پر بن آتی،اسے یہ بات قطعی منظور نہ ہے،اسے خوشحال ،ترقی کرتاپاکستان بالکل گوارا نہیں،وہ پاکستان کو بنجر،صحرا اور ایک ایک بوند پانی کو ترسنے والا دیکھنے کا خواہشمند،پاکستان کے حالات خراب کرنے کی کوشش میں سرکرداں،اسے نیست ونابود کرنے کے درپے،پاکستان میں بدامنی ،دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار،علاقے کی خراب صورتحال کا باعث، پاکستان کو دنیا کے نقشے سے غائب دیکھنے کی خواہش رکھنے والا،پاکستان کو پوری دنیا میں تنہاء کرنے کی باتیں کرنے والا،اپنی تمام تر رذیلانہ،خبیثانہ حرکات کے باوجود پھر بھی جب دیکھتا کہ پاکستان قائم ودائم ہے تو اس کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے۔

وہ پاکستانی نفرت میں جھلستا،آگ بگولہ ہوئے،غصے کے عالم میں پھن پھیلائے زہریلے سانپ کی مانندپھنکارتا نظر آتا ہے،زمانے بھر کی دھمکیاں دیتاپاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دینے کی باتیں کرتا، پاکستان دشمنی میں اس پر چڑھائی کی دھمکیوں پر اتر آتا،پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کرنے جیسی جسارت کی گیڈر بھبھکیوں دینے تک آجاتا،پاکستان پر بلاجواز،بے سروپا،بغیر تحقیق الزامات لگاتا ہے،جو تمام عالم میں عقل وشعور اور فہم وادراک رکھنے والے کسی بھی شخص کے گلے سے نیچے نہیں اترتے ہیں،پاکستان کو پوری دنیا میں تنہاء کرنے کا خواہشمند بھارت پاکستان مخالفت میں اپنے حواس تک کھو بیٹھا ہے۔

پاکستان دشمنی میں بجھے ہوئے چہروں کے ہمراہ بہکی بہکی سی بے تکی باتیں کرتا ہے،جس پر سنجیدگی کا ذرا سابھی گمان نہیں ہوتا،اسکی طرف سے حقائق بھی آشکارہ نہیں ہوتے،سچائی ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی،ایسے میں پاکستان پر شب خون مارنے اور اسے اقوام عالم میں اکیلا کرنے کی باتوں پربھارت کی عقل پر ماتم کرنے کو دل کرتا ہے،پاکستان کو تو اقوام عالم میں تنہا نہ کرسکا مگر خود ضرورپوری دنیا میں اپنے جاسوس گلبھوشن یادیو کے کردار کے حوالے سے شرمندگی وجگ ہنسائی کا موجب ضرور بنا پڑا،انتہائی عجلت میں پٹھان کوٹ؍اڑی حملہ؍پلواما حملہ جیسے حملہ کروانے کے بغیر ثبوت الزامات پاکستان پر لگاتا۔اپنے میڈیا پر پاک فوج کے خلاف من گھڑت ،زہریلاپروپیگندہ کرتااور حقائق کو توڑمروڑ،مسخ کر کے پوری دنیا کے سامنے پیش کرتا،پھر بھی جب کچھ نہیں بن پاتاتو تلملا سا جاتا۔

شکست و ریخت کے خوف میں مبتلاگھبرا ساجاتااورپھر ایسی گھبراہٹ اور خوف میں اول فول بکے،فضول بکواسیات سناتا،پاکستانی فنکاروں کو بھارت داخلے سے روک کر،وہاں موجود پاکستانیوں کوچوبیس گھنٹے میں وطن واپس جانے کا کہتا،پی ایس ایل کی نشریات روک لیتا،کرکٹ سٹار عمران کا نام اپنے کرکٹ کلب سے ہٹوا دیتا،ثانیہ مرزا سے پاکستانی بہو ہونے کے ناطے نفرت کا اظہار کرتا،اپنا سفیر واپس بلا لیتا،تجارت بند کرنے کی دھمکی پر آجاتا،اپنے ہی ملک کے افراد ،جو امن کی بات کرتے کا دشمن بن جاتا،اپنا غصہ بھارتی وکشمیری مسلمانوں پر اتارتا،پیسے کا لالچ دیکر اپنے فنکاروں؍اداکاروں سے اپنے حکومتی موقف کے حق میں بیان دلواتا،جس کا بھانڈااسی دیس کے ایک چینل نے اسٹنگ آپریشن کرکے پھوڑ ڈالا،اپنے میڈیا پر بھانت بھانت کی بولیاں بولے،کمینی حرکتیں خود کرتے، دوسروں سے بھی کرواتے۔

اپنے ملک میں مسلمانوں اور اقلیتوں کا جینا دوبھر کر دیتے اور پھر انتہائی احمقانہ ،ناانصافی پر مبنی طریقہ اپناتے سب الزامات پاکستان پر دہراتے، پاکستان میں حالات خراب کرنے کی کوشش کے ساتھ بم دھماکے کروانے ،اپنے جاسوس پاکستان بھیجنے ، پاکستان کو داخلی و خارجی مسائل میں گھرا دیکھ کرملکی سلامتی پر کاری ضرب لگانے،جنگی حالات پیدا کرکے جنگ کی گیڈربھبھکیاں دینے کے بعد بھی ناکام ،ناکامیاب ٹھہرے،خطے میں اپنی بھارتی چودھراہٹ کا سپنا ادھورا دیکھ کر،پاکستان کو پرسکون پائے ،قائم و دائم دیکھ کر،کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہ ہوتے ہوئے ،غصے میں آگ بگولہ ہوئے، تلملا سا جاتا ہے۔

A R Tariq

A R Tariq

تحریر : اے آر طارق