اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے مسجد و امام بارگاہ کربلا لکھی درشکارپور میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ہفتہ کو ایام عسکری کے پروگراموں میں آواز احتجاج بلند کرنے جبکہ اتوار کو یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اس وقت دنیا کو خونریزی، قتل غارت گری، تباہی وبربادی، خودکش حملوں اور جدل وجدال کا سامنا ہے، جس کاسب سے بڑانشانہ وطن عزیز پاکستان ہے، سانحہ شکارپور سے ایک مرتبہ پھرثابت ہو گیا ہے کہ ضرب عضب آپریشن دہشتگردوں کی موت ہے جسے سبوتاژ کرنے کیلئے پورا زور صرف کیا جا رہاہے
قتل غارت گری کی ان مذموم کاروائیوں میں ہمارا ازلی دشمن مکمل طور پر ملوث ہے جس نے پہلے سانحہ پشاور ازاں بعد راولپنڈی میں سانحہ امام بارگاہ چٹیاں ہٹیاں اور صادق آباد کرایا آج شکارپور میں نمازیوں کے خون سے ہولی کھیل کر بربریت کا بدترین مظاہرہ کیا گیا جس میں تین درجن کے قریب شہادتیں اور بیسیوں نمازی زخمی ہوئے جن کے سوگواران کے غم میں پوری قوم برابر کی شریک ہے۔
آقای موسوی نے اہل وطن سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہ کردشمن کی سازش کو ناکام کردیں ،بیداری کیساتھ اپنی ذمہ داریوں کاادراک کریں اور دنیا کو بتا دیا کہ یہاں کوئی مذہبی تنازعہ نہیں بلکہ دہشت گردی انسانیت سوز کاروائیاں مشترکہ دشمن کی کارستانی ہے، ہمارا ازلی دشمن بھارت ابھی تک افغانستان کے راستے سرگرم دہشتگردوں کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیاکہ تحریک نفاذفقہ جعفریہ حکومت کے قومتی سلامتی پلان اور ضرب عضب آپریشن کی مکمل تائید اور اس کی راہ میں روڑے اٹکانے والوں کو ہم نظریہ اساسی پاکستان کا دشمن گردانتے ہیں۔