مسلم لیگ ن کی آنے والی حکومت نے انرجی بحران سے نکلنے کی منصوبہ بندی کر لی۔ وزارت پانی و بجلی اور پیڑولیم کو ختم کر کے توانائی وزارت بنائی جائے گی۔ سبسڈی بھی صرف گھریلو سیکٹر کو ملے گی۔
منصوبہ بندی کے مطابق توانائی کے شعبے میں تیز ترین سرمایہ کاری اور پالیسی دینے کیلئے وزیراعظم کے نیچے انرجی مشیر مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وزارت پانی و بجلی اور پٹرولیم کی ریگولیٹری اتھارٹیوں کو ختم کر کے خود مختار اور بااختیار ادارہ بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ نئے پلان کے تحت صنعتوں، کمرشل سیکٹر اور ریفائنریز کو بجلی پر ملنے والی سبسڈی ختم کر دی جائے گی۔
سرکلر ڈیٹ کا فوری خاتمہ کر کے ریکوری کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ نئی حکومت پیداوار بہتر بنانے کیلئے قانون سازی کرے گی اور انرجی فنانسنگ فنڈ بھی قائم کیا جائیگا۔ ملک میں بلڈنگ انرجی کوڈز کا نظام رائج کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ فوری انرجی پلان پر عملدرآمد کے لئے چھ ارب پچاس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہو گی۔