توانائی بحران، عارضی بجلی گھر لگانے کیلیے امریکی بینک سے قرض لینے پرغور

Power

Power

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لیے مارچ 2015 تک گیس پر چلنے والے موبائل پاور جنریشن یونٹس لگانے کے لیے امریکا کے ایگزائم بینک سے 40 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض لینے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک نے حکومت کو فاسٹ ٹریک شارٹ ٹرم پراجیکٹس کے طور پرآن ڈیمانڈ پاور جنریشن فلیٹ (ٹریلر ماؤنٹڈ یونٹس) فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اس حوالے سے دستیاب دستاویز کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ جنرل الیکٹرک ویل ہیڈ پر عارضی پاور جنریشن پلانٹس لگانے کے حوالے سے دیے جانے والے حکومتی اشتہارات کے جواب میں درخواست جمع کرا سکتی ہے۔

دستاویز کے مطابق جنرل الیکٹرک پاکستان کے کنٹری ہیڈ نے رواں ماہ کے آغاز پر وزیراعظم کی زیرصدارت توانائی کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے شارٹ ٹرم حل کے لیے گیس پر چلنے والے آن ڈیمانڈ پاور جنریشن فلیٹ (ٹریلر ماؤنٹڈ یونٹس) کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ مذکورہ منصوبے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے فاسٹ ٹریک پروجیکٹس کے طور پر اس کا حل ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1 موبائل پاور ٹربائن 37 فیصد کارکردگی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 31 میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جنرل الیکٹرک کے پاس 20 ٹریلر ماؤنٹڈ یونٹس اسٹاک میں موجود ہیں اور ان موبائل پاور جنریشن یونٹ کو لگانے کے لیے کم از کم ایک ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے اور یہ موبائل یونٹس تنصیب کے بعد 11 دن میں بجلی پیدا کرنا شروع کر دیں گے، یہ موبائل پاور جنریشن یونٹس وہاں لگائے جہاں جاسکتے ہیں۔

جہاں گیس اور گرڈ لائن دستیاب ہوگی۔ انھوں نے بتایا کہ ایک ٹریلر ماؤنٹڈ یونٹ کی تنصیب پر 2 کروڑ ڈالر لاگت آتی ہے اور موبائل پاور جنریشن یونٹس کی تنصیب مارچ 2015 تک ملک میں بجلی کی قلت میں کمی لانے کے انتظامات کا شارٹ ٹرم حل ہے اور یہ موبائل پاور جنریشن یونٹ ملک میں مستقل پاور پلانٹس کی تنصیب تک لگائے جاسکتے ہیں۔

دستاویز کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹریلر ماؤنٹڈ یونٹس الجزائر، انگولا اور یونان میں کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں، مذکورہ موبائل پاور جنریشن یونٹس لگانے کے لیے امریکا کے ایگزائم بینک کے ذریعے فنانسنگ کا بندو بست کیا جاسکتا ہے، اجلاس میں جنرل الیکٹرک کے کنٹری ہیڈ کی بریفنگ پر توانائی کمیٹی نے کہا کہ آئندہ گرمیوں کے موسم میں جب بجلی کی طلب عروج پر ہو تو رسد میں کمی کے خلا کو پر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے شارٹ ٹرم حل ضروری ہے۔

اس شارٹ ٹرم حل کے لیے جنرل الیکٹرک ویل ہیڈ پر عارضی پاور جنریشن پلانٹس لگانے کے حوالے سے دیے جانے والے اشتہارات کے تحت حصہ لے سکتی ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس تجویز کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ مذکورہ شارٹ ٹرم حل کے تحت گیس پر چلنے والے موبائل پاور جنریشن یونٹس لگانے کے لیے امریکا کے ایگزائم بینک سے 40 کروڑ ڈالر سے زائدکا قرض لینے کے لیے رجوع کیا جائے کیونکہ اگر 20 موبائل پاور جنریشن یونٹ لگائے جاتے ہیں تو اس پر40کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔