خود کو چاق و چوبند رکھنے کی خاطر انرجی ڈرنک کا بکثرت استعمال کرنے والے ہوشیار ہو جائیں کیونکہ اس سے ان کا جگر بھی شدید طور پر متاثر ہو سکتا ہے اور وہ ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری تک میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
ایک تازہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا کے رہائشی 50 سالہ شخص نے 15 دنوں سے پسلیوں سے لے کر ناف تک کے درمیانی حصے میں شدید تکلیف کی شکایت کی جب کہ بھوک میں کمی، متلی، اُلٹی اور بیماری جیسی کیفیات بھی مسلسل اس پر طاری تھیں اور یہ تمام علامات شدید ہیپاٹائٹس (اکیوٹ ہیپاٹائٹس) یعنی جگر کی ایک خطرناک بیماری کو ظاہر کرتی ہیں جس کی شدت بڑھنے پر مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
جب اس شخص سے مزید تفصیلات حاصل کی گئیں تو معلوم ہوا کہ اس نے ان 2 ہفتوں میں کوئی دوا یا نشہ آور چیز استعمال نہیں کی لیکن پچھلے 3 ہفتوں سے وہ روزانہ 4 سے 5 انرجی ڈرنکس ضرور پیتا رہا تھا۔ (انرجی ڈرنک کے ہر ڈبے میں عموماً ’’فوری توانائی دینے والے مشروب‘‘ کی 240 ملی لیٹر مقدار ہوتی ہے۔)
مزید چھان بین اور طبی تشخیص کرنے پر معلوم ہوا کہ اس شخص کو شدید ہیپاٹائٹس کے ساتھ ساتھ ’’طویل مدتی ہیپاٹائٹس سی‘‘ (کرونک ہیپاٹائٹس سی) بھی لاحق ہے یعنی وہ جگر سے تعلق رکھنے والی ایک ہی قسم کی 2 الگ الگ لیکن خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوچکا تھا۔
تمام پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ اس شخص میں جگر کے متاثر ہونے کی وجہ اسی انرجی ڈرنک میں پوشیدہ ہے جسے وہ 3 ہفتوں سے بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) پی رہا تھا اور وہ وجہ تھی ’’وٹامن بی 3‘‘ جسے ’’نیاسین‘‘ (Niacin) بھی کہا جاتا ہے۔ انرجی ڈرنک کے 240 ملی لیٹر والے ایک ڈبے (کین) میں دوسرے اہم غذائی اجزاء کے علاوہ وٹامن بی 3 کی 20 ملی گرام مقدار بھی شامل ہوتی ہے جو پورے دن کے لیے کافی ہوتی ہے۔
صحت کی معتبر ویب سائٹ ’’ویب ایم ڈی‘‘ کے مطابق ایک بالغ فرد پورے دن میں وٹامن بی 3 کی زیادہ سے زیادہ 35 ملی گرام مقدار لے سکتا ہے اس سے زیادہ مقدار میں وٹامن بی 3 کا روزانہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔
اس شخص نے جو انرجی ڈرنک 3 ہفتوں تک مسلسل بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) لی تھی اس کے ہر ڈبے میں وٹامن بی 3 کی 40 گرام مقدار تھی۔ یعنی وہ ہر روز 160 ملی گرام سے 200 ملی گرام وٹامن بی 3 استعمال کر رہا تھا اور اسی غیرمعمولی مقدار نے اس کے جگر پر بدترین اثرات مرتب کیے تھے۔
قبل ازیں کی گئی تحقیق سے بھی یہ معلوم ہو چکا ہے کہ اگر ایک دن میں 500 ملی گرام سے زیادہ وٹامن بی 3 استعمال کرلیا جائے تو جگر پر اس کے زہریلے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس شخص نے روزانہ خطرناک حد سے کم مقدار میں وٹامن بی 3 استعمال کیا تھا لیکن مسلسل 3 ہفتوں تک زیادہ مقدار میں اس وٹامن کے جسم میں پہنچنے کے باعث اسے جگر کی بیماری کا سامنا کرنا پڑگیا۔
2011 میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آچکا ہے جب ایک خاتون کو 2 ہفتے تک انرجی ڈرنک کے ذریعے روزانہ تقریباً 300 ملی گرام وٹامن بی 3 لینے کے نتیجے میں شدید ہیپاٹائٹس کا مرض لاحق ہو گیا تھا۔
ان تمام واقعات اور تحقیقات سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ’’انرجی ڈرنک‘‘ کے نام سے فروخت ہونے والے مشروبات صرف وقتی فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن اگر ان کا استعمال جاری رکھا جائے تو جگر کو ناقابلِ تلافی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔