اسلام آباد (جیوڈیسک) زیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ اقتصادی ترقی کیلئے توانائی کے مسئلے کو حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی کا دارومدار اسی پر ہے۔ وہ گزشتہ روز یہاں ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ کو سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن سلمان سیٹھی کی جانب سے توانائی بحران کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
ملک سے بجلی کی قلت کے خاتمے کیلئے توانائی کے شعبے کے منصوبوں کیلئے 18 ہزار 783 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ وزارت پانی و بجلی کے توانائی منصوبوں میں بجلی کی پیداوارکے 16، ٹرانسمیشن لائنیں بچھانے کے 9 اور بجلی کی تقسیم کے 4 منصوبے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن مکمل کرے گا۔
انہیں بتایا گیا کہ این ایچ اے کے 2.13 ارب ڈالر کے 11 قرض سے جاری منصوبوں کیلئے 1.24 ارب ڈالر مل چکے ہیں، بقیہ 990 ملین ڈالر آئندہ ڈھائی سال کے دوران ملیں گے۔ وزیر خزانہ نے اقتصادی امور ڈویژن کے ڈونرز اور فنڈز فراہم کرنے والے اداروں کے ساتھ موثر رابطے کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبوں میں اربوں ڈالر کی لاگت سے جاری منصوبوں سے ملک میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی جبکہ سڑکوں اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے بھی گیارہ منصوبوں پر کام جاری ہے۔