لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ اردو کے نفاذ کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں قیام پاکستان کے بعد بانی پاکستان قائداعظم نے خود اردو کو قومی زبان کا درجہ دیا تھا جبکہ 1973 ءکے آئین میں متعین کیا گیا کہ آئندہ دس سال تک اردو باقاعدہ سرکاری زبان کے قالب میں ڈھل جائیگی مگر بدقسمی سے آج تک اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینا تو کجا‘ اسے قومی زبان کی حیثیت سے بھی تسلیم نہیں کرایا جا سکا۔
ان خیالات کا اظہار جامعہ پنجاب شعبہ اردو کے طلبہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ایک سازش کے تحت اردو کو محض ایک علاقائی زبان کا درجہ دلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
زبان کے حوالے سے بانی پاکستان قائداعظم کی سوچ کا احترام کرتے ہوئے اردو کو باضابطہ طور پر سرکاری زبان کا درجہ دیا جائے جس کیلئے آئین پاکستان میں بھی شق موجود ہے اردو بلاشبہ ہماری قومی زبان ہے جو پانچوں صوبوں کے درمیان رابطے کا سب سے موثر ذریعہ ہے مگر ہنوز پورے ملک میں سرکاری دفاتر ہوں ہو یا عدالت یا نجی دفاتر، سب جگہ کام کاج انگریزی میں ہو رہا ہے اور قومی زبان کو جان بوجھ کر اس کے جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
علمی، ادبی و سائنسی سطح پر اردو زبان نے جو روز افروز ترقی کی ہے وہ اس بات کی متقاضی ہے کہ عوام کی خواہشات اور امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے جلد از جلد ملک بھر میں تدریسی و سرکاری و عدالتی امور کی انجام دہی کا ذریعہ بنایا جائے تاکہ اسے قومی زبان کی حیثیت سے تسلیم کرایا جا سکے۔ اس مقصد کیلئے اردو کو ملک بھر میں تمام سرکاری تعلیمی اداروں، دفاتر اور عدالتوں میں رائج کرنا ضروری ہے۔