لاہور (جیوڈیسک) دورہ انگلینڈ میں عامر کو سات پردوں میں چھپا کررکھا جائے گا، وہ میڈیا کی پہنچ سے دور ہونگے، انٹرویوز دینے اور معاہدے کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق محمد عامر 6 سال قبل لارڈز ٹیسٹ میں دیگر 2 کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف کے ہمراہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوئے، تینوں کھلاڑیوں نے جیل کی ہوا کھائی، آئی سی سی کی جانب سے 5سال پابندی کی مدت بھی پوری کرنا پڑی،اب اسی میدان پر محمد عامر کوٹیسٹ کرکٹ میں کم بیک کرنا ہے،میزبان کرکٹرز نے ڈھکے چھپے الفاظ میں ان کو کراؤڈ کے ممکنہ رویے سے ڈراکر اعتماد متزلزل کرنے کی مہم شروع کررکھی ہے،دوسری طرف پاکستان میں بھی افواہیں گرم ہیں کہ پیسر کا ساتھی کھلاڑیوں سے رویہ اچھا نہیں،ان حالات میں پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے محمد عامر سے تفصیلی ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق بورڈ حکام نے پیسر کو بتایا کہ ان کی انگلینڈ روانگی میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو گئیں اور ویزا جاری کر دیا گیا ہے،آئندہ بھی ان کو مکمل سپورٹ حاصل رہے گی، اہم دورے میں ان سے بڑی امیدیں وابستہ کی گئی ہیں جن پر پورا اترنے کیلیے انھیں صرف اور صرف کھیل پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی،میدان کے اندر اور باہر اطراف میں کیا ہو رہا ہے۔
کس قسم کی تنقید کی جارہی ہے، اس پر کوئی ردعمل دینے کی ضرورت نہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد عامر کو انگلینڈ میں میڈیا سے مکمل طور پر دور رکھا جائے گا، انہیں انٹرویوز دینے اور معاہدے کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، مکمل سپورٹ دینے پر محمد عامر نے پی سی بی حکام کا شکریہ ادا کیا۔