کراچی (جیوڈیسک) سابق کپتان رمیز راجہ نے دورہ انگلینڈ میں جیمز اینڈرسن کو پاکستانی ٹیم کیلیے حقیقی خطرہ قرار دے دیا، ان کے خیال میں سیریز کا آغاز ریگولر اوپنرز سے ہی کرنا چاہیے، ان کی ناکامی پر اظہرعلی کی جانب دیکھنا مناسب رہے گا۔
سابق کپتان رمیزراجہ نے دورہ انگلینڈ کے حوالے کہا ہے کہ یاسرشاہ کا کردار اہم ہوگا جبکہ ٹیم انتظامیہ کوعامر سے بات کرکے انھیں اعتماد فراہم کرنا ہوگا۔ قومی ٹیم 4 ٹیسٹ،5 ون ڈے اورایک ٹی20 کیلیے ہفتے کی شب انگلینڈ روانہ ہوگی، سیریزکے بارے میں مزید کہا کہ انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریزمیں پاکستان کیلیے سب سے بڑا چیلنج جیمز اینڈرسن کی بولنگ ہوگی، جنھوں نے سری لنکا سے ہوم ٹیسٹ سیریز کے تین میچزمیں21 وکٹیں اپنے نام کیں۔
انھوں نے کہا کہ اینڈرسن کی سری لنکا کے خلاف شاندار بولنگ دیکھنے کے بعد یہی لگتا ہے کہ پاکستانی بیٹنگ بھی دباؤ میں رہے گی۔ ہمارے بیٹسمینوں کو اینڈرسن کے خلاف موثرحکمت عملی بنانی ہوگی، رمیز راجہ نے کہاکہ پاکستان کی بیٹنگ تکنیکی بنیادوں پر محدود ہے ایسی صورت میں بیٹسمینوں کو اپنی حکمت عملی اور سوچ کے ذریعے کچھ کرنا ہوگا،آج کل کی کرکٹ میں رنز کی رفتار نہیں روکی جاتی۔ بیٹسمین سنگلز لیتے رہتے اور جہاں موقع ملتا ہے باؤنڈری لگا دیتے ہیں، پاکستانی بیٹسمینوں کو دفاعی خول میں بند نہیں ہونا چاہیے اور اپنی مرضی سے کھیلنا ہوگا۔
انھوں نے اظہرعلی سے اوپننگ کرانے کی تجویز کے بارے میں کہا کم از کم سیریز کا آغاز ریگولر اوپنرز سے کیا جائے،اگر وہ ناکام ہوجاتے ہیں تو پھر اظہر علی کی طرف دیکھنا چاہیے۔رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے رنز بہت ضروری ہیں، اگر بیٹنگ چل گئی تو یہ بہت بڑا بونس ہوگا،اس سیریز میں یاسر شاہ کا کردار بہت اہم ہوگا۔رمیز راجہ نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد عامر کے بارے میں کہا کہ حکام چاہتے ہیں کہ وہ کھیلیں تو مینجمنٹ کو ان سے بات کرکے بتانا ہوگا کہ حالات کے لحاظ سے آپ کی کیا ذمہ داری بنتی ہے تاکہ ٹیم پر ان کی وجہ سے موجود دباؤ ہٹ سکے۔