روشن خیال‘‘ امریکہ میں سیاہ فام صدر اوباما خاندان سمیت اذیت ناک نسلی تعصب کا شکار

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ میں اکیسویں صدی میں بھی نسل پرستی کا خاتمہ نہ ہو سکا، امریکی صدراور خاتون اول نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ چھ سال وائٹ ہاؤس میں رہنے کے باوجود وہ نسل پرستی کا شکار ہونے سے بچ نہیں سکے۔

پیپلز میگزین کو انٹرویومیں اپنے ایک تجربے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریسٹورینٹ کے باہر ایک سفید فام جوڑے نے اپنی گاڑی کی چابیاں ان کی طرف اچھالیں اور اسے پارک کرنے کا حکم دیا۔ خاتون اول نے کہا کہ چھ سال وائٹ ہاؤس میں رہنے کے باوجود انہیں نسل پرستی کاسامنا کرنا پڑا۔

ایک سٹور میں خریداری کے دوران شاپنگ کے لیے آنے والے جوڑے نے انہیں سامان اٹھا کرلانے کیلئے کہا۔ خاتون اول کا کہناتھا کہ وہ اپنی بچیوں میں نسل پرستانہ رویوں کے بارے میں ابھی سے شعور پیداکررہی ہیں۔