ملتان (جیوڈیسک) طلبا و طالبات نے انٹری ٹیسٹ کو میرٹ کا قتل قرار دے دیا۔ ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان اور خانیوال کے بعد جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی طلبا انٹری ٹیسٹ کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ لیاقت پور میں طلبا نے انٹری ٹیسٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔
احتجاجی طلبا کا کہنا تھا کہ ہر سال ذہین اور پوزیشن ہولڈر طلبا کو انٹری ٹیسٹ کے ذریعے میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز میں داخلے سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ حاصل پور میں انٹری ٹیسٹ کے خلاف بہاولپور روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف پسماندہ علاقوں کے طلبا بڑے شہروں جیسے وسائل سے محروم ہیں تو دوسری طرف انہیں انٹری ٹیسٹ کی تیاری کیلئے ٹیوشن کی مد میں ہزاروں روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ راجن پور کے طلبا و طالبات بھی انٹری ٹیسٹ کے خلاف سڑکوں پر آ گئے۔
مظاہرے میں سیکڑوں طلبا شریک تھے۔ مظاہرین نے انٹری ٹیسٹ کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔ طلبا کا کہنا تھا کہ انٹری ٹیسٹ کے ذریعے پسماندہ علاقوں کے طلبا کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ادھر اوچ شریف میں بھی انٹری ٹیسٹ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
مظاہرین نے انٹری ٹیسٹ ختم کرنے کے نعرے لگائے۔ احتجاجی طلبا نے انٹری ٹیسٹ کو ذہین طلبا کے خلاف ظالمانہ اقدام قرار دیا۔ طلبا نے انٹری ٹیسٹ کو علم دشمنی قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اِس ٹیسٹ کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ کیا۔