پیانگ یانگ (جیوڈیسک) شمالی کوریا کی ایک اعلیٰ سفارتکار نے کہا ہے کہ اگر ماحول ٹھیک ہوں تو پیانگ یانگ امریکی انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔
جنوبی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ینہپ’ کے مطابق یہ بات امریکہ سے شمالی کوریا کے تعلقات کو دیکھنے والی پیانگ یانگ کی سفارتکار چہ سن ہوئی نے ہفتہ کو بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا شمالی کوریا ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کی تیاری کر رہا ہے تو چہ کا کہنا تھا کہ “اگر ماحول ٹھیک ہوا تو ہم بات چیت کریں گے۔”
جنوبی کوریا کے نئے صدر کی انتظامیہ سے بات چیت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پیانگ یانگ کی سفارتکار کا کہنا تھا کہ اس بارے میں “ہم دیکھیں گے۔”
چہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق ہونے والے مذاکرات کا حصہ رہی ہیں اور ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پیانگ یانگ کو اس کے جوہری عزائم سے باز رکھنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی طرف سے کوششوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں خبر رساں ایجنسی ‘روئٹرز’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں متنبہ کیا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ ایک “بہت بڑا تنازع” ممکن ہے، لیکن وہ اس کے سفارتی حل کو ترجیح دیں گے۔
بعد ازاں ٹرمپ کا یہ بیان بھی سامنے آیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن سے اچھے ماحول میں ملاقات کو ‘اعزاز’ سمجھیں گے۔