نیویارک (جیوڈیسک) نیویارک دنیا کے چار معروف ماحولیاتی سائنسدانوں نے زمین کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت پر فوری قابو پانے کے لیے ایک اوپن لیٹر ترتیب دیا ہے جسے اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔ عالمی موسمیاتی تبدیلی کی رفتار کو سست بنانے کی کوشش کرنے کے لیے آب وہوا اور ماحولیات کے چار ماہر پالیسی ساز پولینڈ میں جمع ہو رہے ہیں۔
ان ماہرین نے ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں تجویز دی ہے کہ گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے ایٹمی طاقت سے بجلی بنانے پر نظر ثانی اور جوہری توانائی پر انحصار کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق جوہری بجلی گھروں سے ماحولیات پرتباہ کن حد تک منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ لیٹر میں توانائی کے متبادل ذرائع پن بجلی اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
لیٹر میں سونامی اور سینڈی طوفان کا شکار ہونے والے ایٹمی گھروں سے پھیلانے والی آلودگی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ یہ اوپن لیٹر پیر کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا تاکہ رکن ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں اتفاق کرنے پر متوجہ کیا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 70 نئے ایٹمی پلانٹس کے نقشے تیار کیے جا رہے ہیں جن میں سے چار امریکا میں تعمیر کیے جائیں گے جبکہ دوسری جانب فوکوشیما ایٹمی پلانٹ میں تباہی کے بعد جرمنی نے اپنے تمام ایٹمی گھر 2022 تک مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔