اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف زبانوں میں ڈب کر کے نشر کیے جانے والے شہرہ آفاق ترکش ڈرامے ‘ارطغرل غازی’ نے پاکستان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے ہیں۔
یہ ترکش ڈرامہ پاکستان میں ترکی سے بھی زیادہ مشہور ہوا ہے اور ڈرامے کے پروڈیوسر نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ترکی میڈیا کے مطابق ڈرامہ سیریل ‘ارطغرل غازی’ کے پروڈیوسر اور رائٹر محمد بوزداغ کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو صرف سیاست اور تجارت میں ہی نہیں بلکہ فن و ثقافت میں بھی مل کر کام کرنا چاہیے اور دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو فنون لطیفہ کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا وہ حیرت زدہ ہیں کہ دونوں ممالک کی گہری دوستی کے باوجود ہم نے مل کر ساتھ کوئی پروجیکٹ نہیں کیا۔
پروڈیوسر محمد بوزداغ کا کہنا تھا کہ کہ کسی مشترکہ پراجیکٹس کے لیے دونوں ممالک کے پروڈیوسر اور فن کاروں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور ناصرف فنون لطیفہ بلکہ دیگر شعبہ ہائے زندگی جیسے کھانے پینے، میوزیم اور تاریخ میں بھی مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
ڈرامے کی مقبولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ان کا یہ پراجیکٹ کسی مغربی ڈرامے یا اسلام فوبیا کے ردعمل میں نہیں، اس ڈرامے کو بنانے کا مقصد مسلم فتوحات کی تاریخ کو زندہ رکھنا ہے۔
‘ارطغرل غازی’ کے پروڈیوسر نے مزید کہا کہ مسلم دنیا میں تاج محل سے الحمرا تک فنون اور تاریخ اعلیٰ ترین مثالیں قائم ہیں، آج ہمیں پوری دنیا کو اسلام کی خوبصورت آواز سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ 20 گھنٹے کام کرتے ہیں جب کہ اس وقت ڈرامے کے سیزن 6 ‘کورلش عثمان’ کی شوٹنگ جاری ہے۔
واضح رہے کہ ‘ارطغرل غازی’ کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان کے سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا ہے جس نے پاکستانی مداحوں کو اپنا اسیر کر لیا ہے۔