جاسوسی معاملے پر صدر اوباما کو جیل جانا ہوگا، امریکی رکن پارلیمنٹ

Barak Obama

Barak Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی رکن پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جاسوسی کے معاملے پر اوباما کے خلاف سرکاری طور پر مقدمہ دائر کرا دیا ہے اور اوباما کو جیل جانا ہو گا۔

ادھر امریکی محکمہ انصاف نے کہاہے کہ جاسوسی پروگرام کو 15 جج پہلے ہی قانونی قرار دے چکے ہیں اس لیے اس مقدمے میں خطرے والی کوئی بات نہیں ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کینٹکی سے ریپبلکن رکن پارلیمنٹ رینڈپال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کے قومی سلامتی کے ادارے این ایس اے کی نگرانی کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔

انھیں اور ان کے ساتھیوں کو امیدہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ جائے گا۔ یہ مقدمہ امریکی صدر اوباما، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلپر اور این ایس اے کے ڈائریکٹر کیتھ الیگزینڈر کے خلاف دائر کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بغیر شک کے، بغیر جج کے اور بغیر وضاحت کے جن لوگوں کے ریکارڈ جمع کیے گئے، ان میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ پال نے یہ دلیل دی کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ این ایس اے کی فون ڈیٹا نگرانی سے دہشت گردی رکی تھی۔

مقدمے کے ردعمل میں محکمہ انصاف نے کہا کہ 15جج پہلے ہی اس بارے میں فیصلہ سناچکے ہیں کہ ٹیلی فون ٹیپ کرنا آئینی و قانونی ہے۔