قیام پاکستان کا مقصد۔۔۔ اسلام یا سیکولر ازم

Quaid e Azam Speech

Quaid e Azam Speech

تحریر : سلیم اللہ صفدر
اس دنیا میں رہتے ہوئے ہمیں کبھی کبھار ایسے حقائق کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے جن سے نظریں چرانا، منہ موڑنا جھٹلانا یا باقی دنیا کی نظروں سے انہیں اوجھل رکھنا ناممکن ہو جاتا ہے. ہم ان حقائق پر لاکھ مٹی ڈالیں، جھوٹے دلائل کے انبار لگا دیں، اپنی آواز سب آوازوں سے بلند کر لیں مگر پھر بھی حقیقت بناوٹ کے اصولوں سے نہیں چھپتی اور خوشبو کبھی بھی کاغذ کے پھولوں سے نہیں آتی. حقائق حقائق ہی رہتے ہیں اور جھوٹے دلائل وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مضحکہ خیز اور مدھم پڑتے جاتے ہیں اور بالآخر ایک دن بے نام و نشان رہ جاتے ہیں. پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اس کا مقصد اسلام کی سر بلندی ہے…. ایک ایسی اٹل حقیقت ہے جو روزِروشن کی طرح عیاں ہے. مگر کچھ ظلمات پرست آج دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ نہیں! پاکستان تو ایک سیکولر ملک ہے. محمد علی جناح ایک سیکولر انسان تھے اس لیے آج ہمیں بھی چاہیے کہ آج ہم پاکستان کو ایک مکمل سیکولر ریاست بنانے کے لیے جدوجہد کریں۔

اس مقصد کے لیے سیکولرازم کا حامی یہ ٹولہ محمد علی جناح کے مختلف مقامات پر مختلف تناظر میں کئے گئے مختلف سیاسی بیانات کو دلیل بنا کر یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ محمد علی جناح نہ صرف خود سیکولر تھے بلکہ سیکولرازم کی ترویج بھی چاہتے تھے.اگر صرف سیاسی بیانات کو دلیل بنا کر کسی مفروضہ کو حقیقت میں بدلہ جا سکتا ہے تو ہم بھی محمد علی جناح کی اسلام سے محبت اور لادینیت سے نفرت کے بارے میں ان کے سینکڑوں بیانات پیش کر سکتے ہیں….. مگر کسی بھی حقیقت کی گہرائی میں اترنے، کسی شخصیت کی اصلیت کو جانچنے کے لیے اس کے سیاسی بیانات سے ہٹ کر اس کے اعمال کو بھی جانچا اور پرکھا جاتا ہے اور اس کے اعمال و کردار ہی اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ اس کے دل کی حالت کیا ہے؟۔

جہاں تک تعلق ہے محمد علی جناح کی ذاتی، خاندانی یا ازدواجی زندگی کا… تو صاف سی بات ہے کہ ہر انسان اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہوتا ہے. ہمیں ہمارے رب نے اس بات کا مکلف نہیں کیا کہ کوئی سکیل اٹھا کر کسی کا ایمان ماپتے پھریں اور اس پر مختلف قسم کے فتوے لگاتے رہیں. ہاں اگر اس کی شخصیت اس کی ذات سے بڑھ کر اس کے اردگرد بسنے والے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے تو اس پر بحث کی جا سکتی ہے اور اس حوالے سے دیکھا جائے تو محمد علی جناح کی شخصیت سے اس دور میں اسلام اور اہلِ اسلام کو جتنا فائدہ پہنچا وہ فائدہ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ حیران کن بھی! ایک انسان جسے لاکھوں اہلِ اسلام اپنا نجات دہندہ اور لیڈر مان چکے ہوں اور وہ یہی سمجھتے ہوں کہ یہی انسان ہمیں رہنے کے لئے اور اسلام کے سنہری اصولوں کو آزمانے کے لیے ایک آزاد وطن دے سکتا ہے اور اس انسان کی اپنی صورتحال یہ ہو کہ ایک اسلامی ملک کے حصول کے لیے اپنا کیرئیر اپنی جاب اور اپنا مستقبل سارا کچھ داوؤ پر لگا چکا ہو…. ہم اس کے بارے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اس کی کوششیں اور کاوشیں کسی غیر اسلامی اور سیکولر ملک کے حصول کے لیے تھیں؟۔

Quaid e Azam

Quaid e Azam

اس میں کوئی شک نہیں کہ محمد علی جناح کے سارے کیرئیر کے دوران کچھ وقت وہ بھی گزرا جب وہ کانگریس کے رکن رہے. مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ جس وقت ان پر کانگریس کی مسلم دشمنی واضح ہوئی انہوں نے اسے خیر باد کہہ دیا. تحریک ِ پاکستان میں اصل تیزی اس وقت آئی جب وہ علامہ محمد اقبال کے بے حد اصرار کے بعد ایک بار پھر وطن واپس آئے اور قیام پاکستان کے لیے دوبارہ جد و جہد کا آغاز کیا. علامہ اقبال نظریاتی حوالے سے جتنے مضبوط تھے محمد علی جناح عملی لحاظ سے ان سے کہیں آگے تھے. اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جب دونوں رہنماؤں نے مل کر کام کا آغاز کیا مسلمانان ِہند کا اس تحریک پر اعتماد بڑھتا چلا گیا. جب کہ اس سے قبل دونوں بزرگ جب تک علیحدہ علیحدہ رہے مسلمانوں کو قیام پاکستان کے بارے اپنے موقف سمجھانے میں ناکام ہی رہے!۔

پاکستان بننے کے فوری بعد ہندوستان کے مختلف علاقوں سے پاکستان کی طرف کی جانے والی ہجرت کو تاریخ اِنسانی کی سب سے بڑی ہجرت کہا جاتا ہے. آج ہم اس بات پر غور کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ آخر وہ کیا جذبہ تھا جس کو سامنے رکھ کر ہندوستان کے لاکھوں مسلمان پاکستان کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے؟ آخر وہ کیا جرات تھی جس کی بنا پر مسلمانوں نے ہندوستان میں اپنے گھر، مال اور جائیداد کو چھوڑا اور اس کے بدلے پاک وطن کی پاک مٹی پر ایک چھوٹے سے جھونپڑے میں سر چھپانا قبول کیا؟؟ اور آخر وہ کیا غیرت تھی جس سے مجبور ہو کر مسلمان والدین نے اپنی بچیوں کا خاموشی سے مر جانا، آگ میں جلنا یا کنواں میں چھلانگ لگا کر غرق ہو جانا تو قبول کر لیا مگر اپنی کسی بیٹی کو ہندو یا سکھ کے ہاتھ میں زندہ سلامت دینا قبول نہ کیا؟؟؟۔

یہ جذبہ، یہ جرات اور یہ غیرت صرف اور صرف اسلام کی محبت تھی ورنہ ہندوؤں کے ساتھ رہنا، ان کے جھوٹے خداؤں کی عبادت کرنا اور ہندو نوجوانوں کے ساتھ اپنی مسلمان بچیوں کی شادی کرنا کونسا مشکل کام تھا؟ یہ صرف اور صرف اسلام کی محبت ہی تھی جس نے لاکھوں گرتے پڑتے مسلمانوں کے دلوں میں ایمان کی شمع روشن کی. انہیں ایک آزاد اور اسلامی مملکت کی امید دلائی اور انتہائی قلیل مال و متاع کے ساتھ خون کے دریا عبور کرنے، کٹھن اور طویل رستوں کے ہر موڑ پر اپنے پیاروں کی لاشیں چھوڑنے اور اپنے گھر کو بھول کر پاک وطن کی پاک مٹی کو آنکھوں سے لگانے کی ترغیب دی۔

Pakistan and Islam

Pakistan and Islam

اب سوال یہ ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں کے دلوں میں اسلام اور پاکستان کی محبت اور اس کے لئے ہجرت کرنے کی آرزو کس نے پیدا کی. تو اس سوال کے جواب کے لیے میں کسی مفصل بحث کی بجائے محترم اصغر سودائی کی ایک نظم پیش کرنا چاہوں گا جو انہوں نے 1940 میں قرداد ِ پاکستان کے پروگرام میں پڑھی جسے محمد علی جناح نے خوب سراہا، تحریک ِ پاکستان کا پچیس فی صد حصہ قرار دیا اور جو نہ صرف 1940 سے 1947 تک مسلمانان ِہند کے بچے بچے کی زبان سے نکل کر ہر گلی اور ہر کوچے میں گونجتی رہی بلکہ آج بھی یہ نظم پاکستانی ملی نغموں میں ایک نمایاں اور منفرد حیثیت رکھتی ہے۔

پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

شب ظلمت میں گزاری ہے
اٹھ وقت بیداری ہے
جنگ شجاعت جاری ہے
آتش و آہن سے لڑ جا
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

ہادی و رہبر سرور دیں
صاحب علم و عزم و یقیں
قرآن کی مانند حسین
احمد مرسل صلی علی
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

چھوڑ تعلق داری چھوڑ
اٹھ محمود بتوں کو توڑ
جاگ اللہ سے رشتہ جوڑ
غیر اللہ کا نام مٹا
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

جرات کی تصویر ہے تو
ہمت عالمگیر ہے تو
دنیا کی تقدیر ہے تو
آپ اپنی تقدیر بنا
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

نغموں کا اعجاز یہی
دل کا سوز و ساز یہی
وقت کی ہے آواز یہی
وقت کی یہ آواز سنا
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

پنجابی ہو یا افغان
مل جانا شرط ایمان
ایک ہی جسم ہے ایک ہی جان
ایک رسول اور ایک خدا
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

تجھ میں ہے خالد کا لہو
تجھ میں ہے طارق کی نمو
شیر کے بیٹے شیر ہے تو
شیر بن اور میدان میں آ
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

مذہب ہو تہذیب کہ فن
تیرا جداگانہ ہے چلن
اپنا وطن ہے اپنا وطن
غیر کی باتوں میں مت آ
پاکستان کا مطلب کیا؟ ــــــــــ لا الہ الا اللہ

اے اصغر اللہ کرے
ننھی کلی پروان چڑھے
پھول بنے خوشبو مہکے
وقت دعا ہے ہاتھ اٹھا
پاکستان کا مطلب کیا؟
ــــــــــ لا الہ الا اللہ

Poetry

Poetry

شاعری قوم کی زبان ہوا کرتی ہے. قوم کی امنگوں کی ترجمان ہوا کرتی ہے. ان اشعار پر ذرا غور کریں. یہ کسی موجودہ دور کی کسی جہادی تنظیم کے کسی جہادی شاعر کی نظم نہیں بلکہ آج سے ستر پچھتر سال پہلے کی شاعری ہے جسے مسلمانان ہند نے محمد علی جناح کی زیر نگرانی 1940 کے قرارداد ِ پاکستان کے پروگرام میں اپنے موقف کی وضاحت کے لیے پڑھا اور بعد میں یہ پوری ملت کا نعرہ بن گیا. کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ اس شاعری کو پڑھنے والے، اسے سراہنے والے اور اسے نعرہ بنانے والے غیر اسلامی یا سیکولر نظریات کے حامل ہو سکتے ہیں؟ نظم کا ایک ایک لفظ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ میری دعوت پکی اور سچی اسلام کی دعوت ہے…. میرا سیکولر نظریات، غیر اسلامی فلسفوں اور لادینی اوہام سے کوئی تعلق نہیں!!!۔

اب اس تصویر کو ذرا مختلف ذاوئیے سے دیکھتے ہیں. جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ کسی شخص کے کردار کو پرکھنے کے لیے اس کے سیاسی بیانات کو نہیں بلکہ اس کے اعمال و افعال کو بھی دیکھا جاتا ہے بالکل یہی بات میں ایک شخص کی بجائے ایک قوم اور ایک ملت کے بارے بھی کہوں گا کہ اسے پرکھنے کے لیے صرف چند اس کے ترجمان افراد کے بیانات کافی نہیں بلکہ اس کے اعمال و افعال اور اس کی تاریخ پر بھی نظر ڈالنی ہو گی۔

ایک طرف ہمارے سامنے پاکستان کے ہر بدلتے حکمران کے بدلتے نظریات اور ملکی ترقی کے بارے بدلتے سیاسی بیانات ہیں اور دوسری طرف ہمارے پاس پاک فوج کا غیر متزلزل ماٹو ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ ہے جو اسلام سے محبت کے علاوہ اور کسی چیز کی عکاسی نہیں کرتا. جسے اگر انگریزی میں لکھا جائے تو فیتھ آن اللہ (Faith on Allah ) ،فیئر آف اللہ ( Fear of Allah ) اور فائیٹ فار اللہ (Fight for Allah ) بنتا ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ پوری دنیا کے چھپن اسلامی ممالک میں یہ یا اس سے ملتا جلتا ماٹو کسی ملک کی فوج کا نہیں. مزید یہ کہ یہ ماٹو قیام پاکستان سے لے کر آج تک ایک بار بھی تبدیل نہیں ہوا۔

Pakistan Army

Pakistan Army

جس ملک کی فوج کا شروع دن سے یہ نعرہ اور یہ خارجہ پالیسی ہو…. جو بدلتے حکمرانوں کی مسلسل بدلتی پالیسیوں کے باوجود بھی نہ بدلے اس کی اسلام سے محبت کو پرکھنے کے لیے ہم پاک فوج کے کردار کو پرکھنے کی کوشش کریں گے تا کہ پتہ چلے ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو صرف ماٹو تک ہی محدود ہے یا پاکستان کی فوج کو اسلام کی فوج کہا جا سکتا ہے….؟ کیا اس کی عوام واقعی اسلام سے محبت کرتی ہے….؟؟ کیا اس کے ادارے پوری دنیا میں اسلام کے تحفظ کے لئے کام کرتے ہیں یا کسی سیکولر نظام حکومت کے لئے….؟؟؟۔ اس بات کی وضاحت کے لیے میں چند واقعات آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں جو ہماری روشن تاریخ کا قابل فخر حصہ ہیں۔

اس کے بعد فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ جس ملک کی فوج، ادارے اور عوام کا یہ کردار ہو اس ملک کا قیام کس مقصد کے لیے تھا… اور وہ سب اپنے مقصد میں کامیاب ہونے کے لئے کس قدر محنت کر رہے ہیں. ?پاکستانی عوام کا پاکستان بننے کے فوری بعد ہندوستان سے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کو بے پناہ مالی و انتظامی مشکلات کے باوجود پاکستان میں پناہ دینا اور مواخات ِ مدینہ کی تاریخ کو ایک بار پھر دہرانا کیا اسلام کی سر بلندی کے لیے تھا یا کسی سیکولر ریاست کو مضبوط کرنے کے لیے؟۔۔

?پاکستان بننے کے فوراً بعد 1948 میں پاکستانی فوج کی مقبوضہ کشمیر کی طرف پیش قدمی اور اس کے نتیجے میں اس علاقے کی آزادی جسے آج دنیا آزاد کشمیر کے نام سے پکارتی ہے…… کیا یہ اقدامات غلبہِ اسلام کے لئے تھے یا کسی سیکولر ریاست کو مضبوط کرنے کے لیے؟ ?1965 کی وہ جنگ جس میں انڈیا کی تمام عسکری قوت کا پول کھل گیا اور اسے پاکستان کے ہاتھوں شرمناک شکست سے دوچار ہونا پڑا کا آغاز اس آپریشن کے نتیجے میں ہوا جسے تاریخ میں جبرالٹر آپریشن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور جو پاک آرمی کی طرف سے لانچ ہوا. اس بات سے قطع نظر کہ پاکستان آرمی نے جس مقصد کے لیے یہ آپریشن جبرالٹر لانچ کیا پورا ہوا یا نہیں…… مگر پاکستان آرمی کی طرف سے شروع ہونے والا آپریشن اقدامی جہاد کے ذمرے میں آتا ہے کہ نہیں؟۔

Pakistani Air Force

Pakistani Air Force

?1969 میں عرب اسرائیل جنگ کے دوران پاک فضائیہ کے پائیلٹ سعودی عرب کی مدد کو پہنچے اور اسرائیل کے کئی جہاز فضا میں ہی تباہ کر دئیے. پاکستان آرمی کی طرف سے سعودی عرب کو پیش کیا جانے والا یہ جذبہ ِ ایثار و قربانی آخر کس چیز کی طرف اشارہ کرتا ہے؟ ?1979 میں جب خانہ کعبہ پر چند شر پسندوں کی طرف سے شرمناک حملہ ہوا تو سعودی عرب نے اس مشکل وقت میں پاکستان کی طرف دیکھا اور پاکستانی کمانڈوز نے جس ذہانت، حوصلے اور جرات کے ساتھ خانہ کعبہ کو نقصان پہنچائے بغیر اس شرمناک سازش کو ناکام بنایا وہ حوصلہ اور جرات پاک آرمی کی دینِ اسلام سے محبت اور اس پر تن من دھن قربان کرنے کے جذبے کا اظہار نہیں کرتی تو اور کیا کرتی ہے؟۔

?روس کے خلاف شروع ہونے والا جہاد ِ افغانستان کا وہ پودا جو پاکستانی فوج اور پاکستانی اداروں کے ہاتھوں پروان چڑھا، پاکستانی نوجوانوں کے لہو سے سیراب ہوا اور آج ایک پھلدار درخت بن کر اپنے ثمرات ساری دنیا پر نچھاور کر رہا ہے اور ساری دنیا میں جہادی قوتوں کو منظم کر رہا ہے کیا اس بات کی گواہی دینے کے لیے کافی نہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی جہاد ہی ہے؟ ?اسی جہاد ِ افغانستان کے نتیجے میں جب دیوار ِبرلن ٹوٹی تو جرمن عوام اور حکومت کی طرف سے دیوار ِبرلن کا ایک ٹکڑا پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل کو تحفے میں اس اعتراف کے ساتھ بھیجا گیا کہ دیوار ِبرلن کو توڑنے میں جو خدمات پاکستان کی طرف سے پیش کی گئیں وہ نا قابلِ فراموش ہیں۔

?اور اس کے بعد ایک حیران کن مگر خوشگوار واقعہ بھی آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا کہ آج سے چند ماہ قبل سعودی حکومت کی طرف سے جنرل راحیل شریف کو پاک فوج سے رئٹائرمنٹ کے بعد اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج یعنی رعد الشمال کی قیادت سنبھالنے کی پیشکش ہوئی جو اس بات کی برملا عکاسی کرتی ہے کہ اسلامی اصولوں اور اسلامی روایات پر چلنے والا اور پوری دنیا میں اسلام کا ترجمان ملک سعودی عرب پاکستان کی فوج اور اس کے سربراہ کی کس قدر تعظیم و تکریم کرتا ہے. اب اس کے بعد میں پاکستان پر لگائے جانے والے ان چند الزامات کا تذکرہ کرنا مناسب سمجھوں گا جو آج پاکستان دشمنوں کی زبان پر ہیں اور اتنی شدت کے ساتھ ہیں کہ دنیا انہیں سچ ماننے پر مجبور ہو رہی ہے۔

Trade Center Attack

Trade Center Attack

??روس کی شکست کے بعد جہاد ِ افغانستان جاری رہا اور نائن الیون کے حملے کے بعد امریکی ایجنسیوں نے یہ واویلا مچانا شروع کر دیا کہ پاکستانی فوج اور پاکستانی ایجنسی افغانستان میں امریکہ کے خلاف افغان مجاہدین کی مدد کر رہی ہے. پتہ پتہ بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے ??بالکل یہی الزام پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت کئی سالوں سے مسلسل پاکستان پر لگا رہا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا ہے. پاکستان مجاہدین کشمیر کی ہر حوالے سے مدد کر رہا ہے… پاکستان سے آنے والے نوجوان ایل او سی کراس کر کے مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کر رہے ہیں اور پاک فوج ان دراندازوں کو روکنے میں مسلسل ناکام جا رہی ہے۔

??اور یہ الزام تو تقریباً ہر ایک کی زبان پر ہے کہ پاکستان پوری دنیا کے مجاہدین و مہاجرین کو پناہ فراہم کرتا ہے. چاہے وہ افغانستان سے آنے والے عرب مجاہدین ہوں یا بوسنیا و برما کے بے خانماں مہاجرین….. پاکستان نہ صرف ہر ایک کو خوش آمدید کہتا ہے بلکہ انہیں اپنے گھر میں رہنے کی اجازت بھی دیتا ہے. ??یہی الزامات کا تسلسل ہے کہ جب پاکستان نے اپنے ایٹمی پروگرام کا آغاز کیا تو سارے عالم ِکفر نے اسے پاکستانی بم کی بجائے اسلامک بم کا نام دیا اور آج بھی دنیا یہ سمجھتی ہے، جانتی ہے اور ڈرتی بھی ہے کہ اسلامی ممالک میں پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو اسلام پر ہونے والے حملوں کے دفاع میں اپنی آخری حد تک جا سکتا ہے۔

جس ملک کی فوج اور اداروں کی اسلام سے محبت پر مبنی یہ تاریخ اور یہ کردار ہو….. جو ملک عالم کفر کی آنکھوں میں اس قدر کھٹکتا ہو کہ اسے صفحہ ِ ہستی سے مٹانے کے لیے اس کے خلاف مسلسل سازشوں کا سلسلہ جاری رہے…. اور مسلسل اس کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ جاری رہے اس کے بارے بھلا کون کہہ سکتا ہے کہ اس ملک کا قیام کسی سیکولر ریاست کی ترویج کے لیے تھا؟ کیا یہ فیصلہ اب بھی آپ کے لیے مشکل ہے کہ ہر کٹھن وقت میں عالم ِ اسلام کی مدد کرنے والا پاکستان، ہر اٹھتے طوفان کے آگے اپنا سینہ پیش کرنے والی پاک فوج، اسلام کے خلاف ہونے والی ہر شرمناک اور خطرناک سازش کو طشت از بام کرنے والی اور اس کو ناکام بنانے والی آئی ایس آئی آخر کن مقاصد کے لیے کام کر رہی ہے؟ کیا اسلام کا روشن چہرہ ساری دنیا پر واضح کرنے کے لیے یا کسی سیکولر ریاست کے قیام کے لئے؟۔

Law

Law

اس ساری گفتگو کے بعد اب ایک سوال باقی رہتا ہے کہ اگر پاکستان واقعی اسلام کے لیے بنا تو آخر اب تک اس کا آئین مکمل طور پر اسلامی قوانین و ضوابط کے مطابق کیوں نہیں ڈھل سکا؟ اس کا نظام ِ حکومت مکمل طور پر اسلامی کیوں نہیں بن سکا؟ تو ایسے لوگوں سے جو یہ سوال کرتے ہیں میرا ایک سوال ہے اور وہ یہ کہ آخر وہ کون سا اسلامی فریضہ ہے جسے نبھانا، ادا کرنا یا دوسروں کو اس کی دعوت دینا ایک مسلمان کے لیے پاکستان کے اندر مشکل ہے؟ الحمدللہ آج ہم آزاد ہیں. اسلام کو اپنے جسموں پر ہی نہیں اپنے گھروں میں بھی نافذ کرنے میں آزاد ہیں. اگر پاکستان اسی طرح عالم ِ اسلام کی خدمت کرتا رہا، اگر پاک فوج ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو سینے پر سجا کر قربانیوں دیتی رہی اور پاکستانی علماء حق دین اسلام کی سر بلندی و اشاعت کے لئے مسلسل قربانیاں دیتے رہے تو ان شاءاللہ ایک دن وہ بھی آئے گا جب یہ اسلامی قوانین اپنی مکمل نعمتوں، برکتوں اور عظمتوں کے ساتھ صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں نافذ ہوں گے….!۔

قیام ِ پاکستان سے تعمیر ِ پاکستان اور تعمیر ِ پاکستان سے تکمیل ِ پاکستان کا سفر ایک دن ایک ماہ یا ایک سال میں مکمل ہونے والا نہیں. جتنے بڑے نتائج حاصل کرنے ہوں اتنا زیادہ وقت درکار ہوتا ہے. اگر آج اس ملک کا آئین مکمل اسلامی نہیں تو ان شاءاللہ مستقبل میں ضرور ہو گا کیونکہ اس ملک کی قوم اس ملک کی فوج اؤر اس ملک کے ادارے خود کو لشکر اِسلام کا ہراول دستہ ثابت کر چکے ہیں، کر رہے ہیں اور ان شاءاللہ کرتے رہیں گے۔

آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش
اور ظلمت رات کی سیماب ِپا ہو جائے گی
پھر دلوں کو یاد آ جائے گا پیغام ِسجود
پھر جبیں خاک ِحرم سے آشنا ہو جائے گا

شب گریزاں ہو گی آخر جلوہ ِ خورشید سے
یہ چمن معمور ہو گا نغمہ ِ توحید سے!
ان شاءاللہ

تحریر : سلیم اللہ صفدر