مشرف کاکراچی میں قیام 90 پولیس اہلکاروں کا کھانا تھانوں کی ذمہ داری قرار

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

کراچی (جیوڈیسک) پولیس حکام خود ایس ایچ اوز کو رشوت لینے پر مجبور کرنے لگے، سابق صدر مملکت پرویز مشرف کے کراچی میں قیام کے موقع پر وہاں تعینات پولیس کے 90 اہلکاروں کو دو وقت کھانے کی فراہمی ساؤتھ زون پولیس کی ذمہ داری ہے، ایک وقت کا کھانا دو تھانے کے ایس ایچ اوز کی مشترکہ ذمہ داری میں شامل کر دیا گیا ہے، اس معاملے پر ڈی آئی جی عبدالخالق شیخ نے حیرت اور لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر مملکت کے قیام کے دوران ان کی رہائش گاہ اور ان کی سیکیورٹی پر مامور 90 پولیس اہلکاروں کو دو وقت کا کھانا فراہم کرنے کی ذمہ داری ساؤتھ زون میں تعینات ایس ایچ اوز کو دے دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کھانے کی فراہمی سے تین ایس ایچ او کو استثنیٰ دیا گیا ہے جن میں ایس ایچ او سٹی کورٹ، ایس ایچ او کے پی ٹی اور ایس ایچ او موچکو شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ تھانہ سٹی کورٹ اور کے پی ٹی کے ایس ایچ او پر کھانے کی ذمہ داری نہ ڈالنے کی وجہ مذکورہ تھانے کی آمدنی کم ہونا ہے جب کہ موچکو تھانے کے ایس ایچ او کے ڈی آئی جی ساؤتھ سے گہرے مراسم ہیں اس لیے اسے چھوٹ ملی۔ دیگر تھانے کے ایس ایچ اوزپابند ہیں کہ وہ سابق صدر پرویز مشرف کی سیکیورٹی پر مامور 90 اہلکاروں کو دو وقت کا کھانا فراہم کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ روزانہ چار تھانے کے ایس ایچ اوز کی کھانا فراہمی کی ذمہ داری ہوتی ہے جن میں سے دو تھانے کے ایس ایچ اوز مشترکہ طور پر ایک وقت کا کھانا بھیجتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دوپہر کا کھانا دوپہر 12 بجے سے 2 بجے کے درمیان اور رات کا کھانا شب 8 بجے سے 10 بجے کے درمیان بھیجا جاتا ہے۔

اس حوالے سے روزانہ ڈی آئی جی جنوبی کی جانب سے یاد دہانی کے لیے متعلقہ ایس ایچ اوز کے لیے بذریعہ وائرلیس پیغام بھی نشر کیا جاتا ہے، کھانے کی فراہمی تھانہ کلفٹن میں کی جاتی ہے اور پھر وہاں سے کلفٹن پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں تک کھانا پہنچائیں۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ ایک جانب پولیس حکام اور حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ رشوت خوری سے پاک معاشرہ دیکھنا چاہتے ہیں اور تمام تعیناتی بھی میرٹ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے، سوال اس بات کا ہے کہ اگر تھانے کے ایس ایچ او کو ایسی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی تو کیا وہ اپنی تنخواہ سے کھانے کی فراہمی کرے گا یا پھر رشوت خوری تیز کر کے یہ رقم عوام کی جیبوں سے نکالی جائے گی ظاہر ہے کہ کوئی افسر بھی اپنی تنخواہ سے یہ رقم ادا نہیں کرسکتا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ہفتے میں ایک دن ہر تھانے کی باری آتی ہے، 45 اہلکاروں کے ایک وقت کے کھانے پر تقریباََ 3000 روپے خرچ آتا ہے۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی زون جنوبی عبدالخالق شیخ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں میں کھانے کا فنڈ بھی شامل ہوتا ہے، اگر سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے کھانے کے حوالے سے ایس ایچ اوز کی ذمہ داری لگائی گئی ہے تو ایسی کوئی بات ان کے علم میں نہیں ہے، وہ اس بات کی تحقیق کر کے ملوث افسران کے خلاف کارروائی کریں گے۔