کراچی (جیوڈیسک) متحدہ اور پی ایس پی الزامات سے کراچی کی سیاست میں ہلچل، سیاسی حلقوں کی طرف سے اٹھنے والے سوالات پر ڈی جی رینجرز سندھ کا کھل کر اظہار خیال، دنیا کامران خان کے ساتھ میں ہر سوال کا دو ٹوک جواب، میجر جنرل محمد سعید نے متحدہ اور پی ایس پی معاہدہ کرانے کا الزام مسترد کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ ٹوٹنے پر کسی شخصیت کا نام نہیں لیں گے۔ پولیسنگ کا کردار ملنے پر تمام جماعتوں سے بات تو ہو گی۔ پی ایس پی اور متحدہ ضم ہوں یا علیحدہ رہیں لیکن تشدد واپس نہیں آنا چاہیے۔
میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ متحدہ رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں بنتی تو اس کی قیادت کے خلاف مقدمات کیوں درج ہوتے؟ مصطفیٰ کمال کے 70 لاپتہ کارکنوں کی رہائی کے دعوے پر میجر جنرل محمد سعید نے جواب دیا کہ لاپتہ افراد کے کیسز میں سے ایک ہزار اڑھتالیس افراد رہا ہوئے۔
ڈی جی رینجرز نے کراچی میں تشدد سے اموات اور دہشتگردی کی جنگ میں شہدا کی تعداد کا بھی موازنہ کیا۔ میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت سے شروع کئے گئے آپریشن سے کراچی کا امن بحال کر دیا۔ عوام سے اپیل ہے امن کے لئے سیکیورٹی اداروں کا ساتھ دیں۔