کراچی (جیوڈیسک) معیشت میں استعداد سے کم پیداوار اور مہنگائی کی رفتار میں کمی کو دیکھتے ہوئے مرکزی بینک نے شرح سود میں 0.5 فیصد کمی کر دی۔ مرکزی بینک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کو 9.5 فیصد سے کم کر کے 9 فیصد کر دیا۔ اسٹیٹ بینک نے اپنے پالیسی بیان میں کہا ہے کہ توانائی بحران، امن و امان کی مخدوش صورت حال بدستور ترقی می سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کا مہنگائی کی رفتار میں حالیہ عرصے میں کمی آئی اور جبکہ یہ کمی معاشی سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے دیکھی جا رہی ہے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال بجٹ خسارے کو کم کرنے میں غیر ملکی معاونت نہ ہونے کے برابر رہی جس کے باعث خسارہ جو مجموعی پیداوار کے 8.8 فیصد تک پہنچ گیا ہے اس کا سارا بوجھ بینکاری نظام پر پڑ گیا۔