ایتھیوپیا (جیوڈیسک) پولیس کا کہنا ہے کہ اندازاً اس جگہ پر تین سو لوگ رہتے تھے اور کچرے سے چیزیں چننے والے سیکڑوں لوگ ہر روز یہاں کا رخ کرتے تھے۔
ایتھیوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے قریب کچرے کے ایک بڑے ڈھیر کے سرکنے سے اس کی زد میں آ کر کم از کم 46 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جو یا تو اس ڈھیر کے قریب جھگیوں میں رہتے تھے یا پھر کچرے سے کوئی قابل فروخت چیزیں چننے آتے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کچرے کا یہ پہاڑ اس قدر تیزی سے سرکا کہ یہاں موجود لوگوں کو بچ نکلنے کے لیے بہت ہی کم وقت ملا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اندازاً اس جگہ پر تین سو لوگ رہتے تھے اور کچرے سے چیزیں چننے والے سیکڑوں لوگ ہر روز یہاں کا رخ کرتے تھے۔
تقریباً چالیس لاکھ کی آبادی والے شہر ادیس ابابا سے جمع ہونے والے کوڑے کو ٹھکانے لگانے کے لیے یہ جگہ استعمال کی جا رہی تھی۔
کوشی نامی اس علاقے میں حکومت نے حالیہ برسوں نے کچرا کے ڈھیر کو کم کرنے کے لیے اقدام کیے تھے اور مزید کوڑا ڈھیر کرنے سے روکا تھا۔
لیکن کچھ عرصے بعد ہی قریب ہی کچرے کے لیے مختص کی گئی نئی جگہ سے ملحقہ علاقوں کے کسانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور پھر دوبارہ سے پرانی جگہ پر ہی کچرا گرانے کا کام شروع کر دیا گیا۔