ایتھوپیا (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایتھوپیا کے شمال میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے پیش نظر طرفین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے شمالی ایتھوپیا میں سرکاری افواج اور ٹیگرے پیپلز لبریشن فرنٹ کے درمیان بڑھتی ہوئی جھڑپوں پر گہری تشویش لا حق ہے۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ تنازعات انسانی صورت حال کو شدید متاثر کرتے ہیں اور ملک اور خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہیں، بیان میں فریقین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ نفرت انگیز بیانات جو کہ تنازعات کو ہوا دیتے ہیں سے اجتناب برتیں۔
تنازعات کے خاتمے، بحران کے حل اور ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے، UNSC نے فریقین سے کہا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کریں اور انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دیں۔
ایتھوپیا کی حکومت نے TPLF کے حملوں کے پیش نظر 2 نومبر کو ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور عدیس ابابا پر ممکنہ حملوں کے خلاف دفاعی ٹاسک فورسز تشکیل دیں۔
ملک میں وفاقی فوج اور ٹی پی ایل ایف کے درمیان نومبر 2020 سے جھڑپیں جاری ہیں۔
ملک کے شمال میں 11 ماہ سے جاری تنازعات نے تقریباً 2.5 ملین افراد کو بے گھر کر دیا ہے، اس علاقے کے 5 ملین سے زیادہ مکینوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔