لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کی وزیراعظم تھریزا مے کا کہنا ہے کہ اگرچہ بریگزٹ کو 31 اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود برطانیہ اب بھی 22 مئی کو یورپی یونین سے کوچ کر سکتا ہے۔
بدھ کی شب برسلز میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ “اگر ہم کسی معاہدے تک پہنچ گئے تو اب بھی ہمارے 22 مئی تک نکل جانے کا امکان ہے”۔
یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک یہ اعلان کر چکے ہیں کہ برطانوی وزیراعظم تھریزا مے بریگزٹ کو چھ ماہ ملتوی کرنے کے حوالے سے یورپی یونین کی پیش کش پر جمعرات کے روز آمادہ ہو گئی ہیں۔ ٹسک نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ برسلز سربراہ اجلاس کے اختتام پر یورپی یونین کے 27 ممالک اور برطانیہ 31 اکتوبر تک کی لچک دار توسیع پر آمادہ ہو گئے ،، اس طرح برطانیہ کے پاس بہتر ممکنہ حل تلاش کرنے کے لیے مزید چھ ماہ ہیں۔
فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں کے مطابق بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین میں مختلف نقطہ ہائے نظر ہیں مگر اس کے باوجود اتفاق رائے ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ برطانوی وزیراعظم تھریزا مے کی جانب سے پیش کی جانے والی ضمانتوں نے اتفاق رائے تک پہنچنے کے حوالے سے حوصلہ افزائی کی۔
یورپی یونین کے ذرائع کے مطابق طویل اور تھکا دینے والے مذاکرات کے بعد اس تجویز پر اتفاق رائے سامنے آیا۔