یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا ویکسین کی فراہمی میں سست روی کے باوجود یورپی یونین کمیشن کی صدر اُروزلا فان ڈیئر لائن کا کہنا ہے کہ یورپی بلاک میں ویکسین لگانے کی مہم میں اب تک ’اچھی پیشرفت‘ سامنے آئی ہے۔
یورپی کمیشن کی صدر اُروزلا فان ڈیئر لائن نے اتوار کے روز یورپی یونین کی کووڈ انیس ویکسینیشن مہم کا دفاع کرتے ہوئے بلاک میں ویکسین لگانے کے اہداف کو دوگنا کردیا ہے۔ فان ڈیئر لائن نے جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف سے گفتگو میں کہا، ”ہم موسم گرما کے آخر تک یورپی یونین کی 70 فیصد بالغ عوام کو کورونا ویکسین لگانا چاہتے ہیں۔‘‘ یورپی یونین کمیشن کے نائب صدر مارگاریٹیس اسکیناس پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ‘موسم گرما‘ سے مراد رواں برس جون سے اگست کے اختتام تک کا درمیانی عرصہ ہے۔
امریکا اور برطانیہ کے مقابلے میں یورپی یونین میں ویکسینیشن کی سست رفتار کے حوالے سے زیڈ ڈی ایف سے بات چیت میں فان ڈیئر لائن کہتی ہیں، ”اس وقت ہمارا مقابلہ صرف وائرس اور وقت کے ساتھ ہے۔‘‘
یورپی یونین میں اب تک تقریباﹰ 12 ملین افراد کورونا ویکسین کی کم از کم پہلی خوراک حاصل کر چکے ہیں۔
ابھی تک، یورپی یونین کو 18 ملین ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جاچکی ہیں اور بلاک کی کُل 446 ملین آبادی میں سے 12 ملین افراد کم از کم پہلی خوراک حاصل کر چکے ہیں۔ فان ڈیئر لائن نے اسے ایک اچھی پیش رفت قرار دیا۔ تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ فروری اور مارچ ‘مشکل‘ مہینے ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد ویکسین کی فراہمی کے مسائل بڑے پیمانے پر ختم ہوجائیں گے۔
واضح رہے کورونا ویکسین تیار کرنے والی کمپنیاں موڈیرنا، ایسٹرا زینیکا / آکسفورڈ اور بائیو این ٹیک – فائزر کی جانب سے ویکسین کی دستیابی میں تاخیر کی وجہ سے یورپی یونین کی ویکسینیشن مہم کے اہداف کافی حد تک متاثر ہوئے ہیں۔
فان ڈیئر لائن کے یہ بیانات اتوار اکتیس جنوری کو یورپی یونین کمیشن کے سربراہ اور یونین کے ساتھ ویکسین فراہم کرنے کا معاہدہ کرنے والی کمپنیوں کے سات فارما ایگزیکٹوز کے درمیان بات چیت کے بعد سامنے آئے ہیں۔ بات چیت کے دوران ایسٹرا زینیکا نے یورپی بلاک کے ساتھ تنازع حل کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے پہلی سہ ماہی کے دوران اپنی ویکسین کی اضافی 9 ملین خوراکیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
فان ڈیئر لائن نے ٹوئٹر پر اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ” دواساز کمپنی یورپ میں اپنی مینوفیکچرنگ کی گنجائش میں بھی اضافہ کرے گی۔‘‘ واضح رہے ایسٹرا زینیکا کی جانب سے مارچ کے آخر تک کل 40 ملین خوراکوں کی فراہمی کا نیا ہدف کمپنی کے اصل عہد کا صرف نصف حصہ ہے۔
گزشتہ ہفتے تک یورپی یونین کا ایسٹرا زینیکا کمپنی کے ساتھ تنازع چل رہا تھا کہ وہ اُتنی تعداد میں ویکسین دستیاب نہیں کر رہی جس کا اُس نے وعدہ کیا تھا۔
برطانوی اور سویڈش دواساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے بیلجیئم میں ایک پروڈکشن سائٹ پر ویکسین تیار کرنے کے معاملات میں مسائل کو جواز بناتے ہوئے کہا تھا کہ 2021 کے پہلے تین ماہ میں یورپی یونین کو فراہم کی جانے والی ویکسینز کی کل تعدداد میں 60 فیصد تک کٹوتی کی جاسکتی ہے۔ اس کے جواب میں یورپی یونین نے خدشات کا اظہار کیا کہ ایسٹرا زینیکا برطانیہ سمیت دیگر صارفین کے مقابلے یورپی یونین کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کررہی ہے۔