انقرہ (جیو ڈیسک) صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے یورپی پارلیمان پر الزام لگایا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کی تشہیر کرنے میں پیش پیش ہے جو کہ اس کے دوہرے معیار کا ثبوت بھی ہے
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے یورپی پارلیمان پر الزام لگایا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کی تشہیر کرنے میں پیش پیش ہے جو کہ اس کے دوہرے معیار کا ثبوت بھی ہے۔ قالن نے یورپی پارلیمان کی عمارت میں علیحدگی پسند تنظیم پی کےکے کے سرغنہ عبداللہ اوجلان اور اس کی شاخ pydکے بعض دہشت گردوں کی حامل تصویروں کی نمائش پر ایک مذمتی مقالہ تحریر کیا ہے۔
ترجمان نے اپنے مقالے میں کہا ہے کہ ان دہشتگردوں کی وجہ سے ہمیں ہر روز ہر قسم کی جانی اور مالی قربانیاں دینا پڑ رہی ہیں جن کی تشہیر کرنا یورپ کو زیب نہیں دیتا۔
قالن نے کہا کہ یہ کیسا دوغلا پن ہے کہ یورپ کی طرف سے قبول کردہ ایک دہشت گرد تنظیم اور اس کی ذِیلی شاخ کے شر پسندوں کی تصاویری نمائش انتہائی دیدہ دلیری سے کی جا رہی ہے۔ اگر یورپ اسے آزادی اظہار کا وسیلہ سمجھتا ہے تو ہمرا مشورہ ہے کہ وہ النصرہ محاذ، حزب اللہ اور اسد انتظامیہ کی کالی کرتوتوں کو بھی اپنی دیواروں پر آویزاں کرے۔
اس موضوع پر دفتر خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپ کا یہ دوہرا معیار اس کے تشخص کو متاثر کرے گا جہاں تک ترکی کا سوال ہے تو وہ انسداد دہشت گردی کے بنیادی اصولوں پر سختی سے کار بند رہے گا اور عالمی برادری سے مطالبہ کرے گا کہ وہ شام میں امن و استحکام کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرے۔
وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے بھی یورپ کے اس اقدام کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ ہماری وزارت اس سلسلے میں ضروری تدابیر اختیار کرے گی ۔