جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کی صدارت سنبھالنے سے دو روز پہلے جرمنی کی چانسلر انگیلا مرکل برلن میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے ساتھ اہم ملاقات کر رہی ہیں۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب یورپ کو ستر دہائیوں کی بدترین معاشی مشکلات کا سامنا ہے, برطانیہ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر سوالیہ نشان ہے، ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم فیصلے کیے جانا ہیں جبکہ لیبیا اور شام میں جاری شورش سے بھی نمٹنا ہے۔
تاہم اس وقت سب سے بڑا چیلنج کورونا کا بحران ہے جس نے یورپی ممالک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
انگیلا میرکل کے مطابق موجودہ بحران یورپ کی تاریخ کا سب سے منفرد بحران ہے۔ میرکل دو ہزار پانچ سے جرمنی کی چانسلر ہیں۔ ان کا دور اقتدار اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ ایسے میں یورپی یونین کے چھبیس ممالک کی قیادت جرمنی کو ملنا خطے میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا بڑا امتحان ہوگا۔
جرمنی یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ انگیلا میرکل عالمی تعاون اور یورپی اتحاد کی بڑی حامی ہیں۔ ماضی میں جرمنی اور فرانس مل کر یورپی یونین کو مضبوط اور مستحکم کرتے آئے ہیں۔
یورپی کمیشن کی سربراہ اُرزولا فان ڈیر لائن نے ہفتے کو ایک انٹرویو میں کہا، ”اس بحران کے دوران جرمنی کی طرف سے یورپ کی قیادت سنبھالنا خطے کی خوش قسمتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں میرکل کا تجربہ اور ان کی صلاحیت بہت مددگار ثابت ہوگی۔
یورپ میں جرمنی اور میرکل سے توقعات اتنی زیادہ ہیں کہ یورپی یونین کے لیے جرمنی کے سفیر مائیکل کلوس کا کہنا ہے کہ انہیں اب اس پر کچھ تشویش بھی ہو رہی ہے کہ وہ اس پر پورا اتر بھی پائیں گے یا نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا، ”ہمیں شفافیت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ہم یورپی کونسل کی مدد نہیں کر پائیں گے۔‘‘
جرمنی ماضی میں بجٹ ڈسپلن کا بڑا حمایتی رہا ہے۔ لیکن موجودہ حالات میں جرمن چانسلر نے اپنی ترجیحات بدلی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس معاشی بحران سے نکلنے کے لیے حکومت کو اپنے اخراجات بڑھانا پڑے تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔ اس کی بڑی مثال ان کی حکومت کی طرف سے معیشت کی بحالی کے لیے ایک کھرب یورو کے پیکج کا اعلان ہے۔
میرکل کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت یورپ جن حالات سے گزر رہا ہے اس میں ضروری ہے کہ جرمنی صرف اپنے بارے میں نہیں بلکہ اٹلی اور اسپین جیسے ملکوں کے بارے میں بھی سوچے جہاں معاشی نقصانات کافی زیادہ ہوئے ہیں۔ فرانسیسی صدر کے ساتھ ملاقات میں دونوں رہنما اس بات پر بھی غور کریں گے یورپ میں معیشت کی بحالی کے لیے مزید کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔