اٹلی (جیوڈیسک) حالیہ مہینوں میں یورپ آنے والے تارکین ِ وطن میں تعداد میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے۔ یورپ کی سرحدی ایجنسی فرونٹیکس کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے خطرناک سمندری سفر کر کے اٹلی آنے والے والے کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
جنوری سے اپریل سے تک ان راستوں پر کم سے کم 42000 تارکینِ وطن کی نشاندہی کی گئی جن میں سے 25650 لیبیا سے آئے تھے۔ رواں برس سات دیگر نسبتاً کم مصروف راستوں سمیت یورپ میں داخل ہونے والے کل تارکینِ وطن کی تعداد اب 60000 کے قریب ہے۔
بدھ کو اٹلی کی حکومت کا کہنا تھا کہ ملک کے ساحلوں پر پہنچنے والے تارکینِ وطن کی تعداد 39000 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ سال 2014 میں اب تک آنے والے تارکینِ وطن کی تعداد سنہ 2011 میں اسی دورانیے میں آنے والے افراد سے بہت زیادہ ہے۔ یہ عرب دنیا میں انقلاب کا دور تھا۔ اُس برس 140000 غیر قانونی تارکینِ وطن یورپ آئے تھے۔
فرونٹیکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر گِل ایریز فرنینڈز کا کہنا ہے اگر موجودہ رجحان جاری رہا۔ تو آنے والے موسم گرما میں امکان ہے کہ اس تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔ حال ہی میں آنے والے تارکینِ وطن میں ایک تہائی لوگ شام سے آئے ہیں جو ملک میں جاری خانہ جنگی سے کے باعث وہاں سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔
لیبیا میں غیر یقینی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کی وجہ سے اب بھی کئی لوگ ملک چھوڑنے کے لیے تیار بیٹھ ہیں۔ بعض اندازوں کے مطابق یہ تعداد تین لاکھ کے قریب ہے۔ اٹلی کی شکایت ہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں بحیئرہ روم میں گشت بڑھانے سے اس کے یومیہ تین لاکھ یورو خرچ ہو رہے ہی