اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو فروغ دینے کیلئے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائیگی ٹریڈ افسران پاکستان کی قومی معیشت میں ترقی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری میں پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
خرم دستگیر خان نے یورپی یونین کے ممالک میں تعینات پاکستان کے ٹریڈ افسران کی کانفرنس کی صدارت کی۔ دو روزہ کانفرنس یورپی یونین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری اورخاص طور پر جی ایس پی پلس کے تناظر میں چیلنجز، مواقع اور حکمت عملی کا جائزہ لینے کے سلسلہ میں ہوئی جس کا اہتمام برسلز میں پاکستان کے سفارتخانے نے کیا تھا۔
خرم دستگیر خان نے کانفرنس کے شرکاء سے اپنے کلیدی خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے گی۔
انہوں نے ٹریڈ افسران پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی قومی معیشت میں ترقی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری میں پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں جو جمہوری اداروں کی مضبوطی اور پاکستان میں سیکورٹی کی صورت حال میں بہتری سے ممکن ہوئے۔
وفاقی وزیر تجارت نے ٹریڈ افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار والے علاقوں میں اشیا اور خدمات کی برآمدات کو متنوع بنانے کے مواقع تلاش کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ کامیاب تجربات کا اشتراک کریں انہوں نے کہا کہ سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں واپس آنا شروع کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ ملک کی سرمایہ کاری کی لبرل پالیسیاں خطے میں سب سے زیادہ پرکشش سرمایہ کاری مواقع پیش کرتی ہیں۔
کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت بلجیم، یورپی یونین اور لکسمبرگ میں پاکستان کی سفیر نغمانہ اے ہاشمی اور جنیوا میں سفیر اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں پاکستان کے مستقل نمائندے ڈاکٹر توقیر شاہ نے مشترکہ طور پر کی ٹریڈ افسران نے یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کی تجارت پر تبادلہ خیال کیا اور اپنے اپنے متعلقہ ملک بارے تفصیلی پریزنٹیشنز دیں۔