پیرس (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے جنوبی علاقے نمس سے دریافت ہونے والی ان قبروں کا رخ مسلمانوں کے قبلہ مکہ مکرمہ کی جانب تھا۔
قبروں کے تجزیے کے بعد ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ قبروں میں مدفون ان افراد کا تعلق شمالی افریقا سے تھا۔ یہ افراد ساتویں سے نویں صدی میں اس علاقے میں موجود تھے۔
ان لوگوں کو اسلامی رسومات کے مطابق دفن کیا گیا تھا۔ سائنسدانوں کے خیال میں ان قبروں میں بنو امیہ دور کے بربر قبائل کے افراد مدفون ہیں۔ یہ وہی وقت تھا جب مسلمان یورپ کے کئی علاقوں پر فتوحات حاصل کرکے اپنی حکمرانی قائم کر چکے تھے۔
ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ قبریں یورپ میں مسلمانوں کی موجودگی کی سب سے قدیم نشانیوں میں شامل ہیں۔