انقرہ (جیوڈیسک) ایک طرف یورپی ممالک اور ترکی کے درمیان تارکین وطن سے متعلق معاہدہ طے پانے کو ہے تو دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے تارکین وطن اور دہشت گردی کے حوالے سے یورپی ممالک پر منافقت کا الزام لگا دیا ہے۔
طیب اردگان کہتے ہیں کہ جن کو ترکی دہشت گرد سمجھتا ہے، یورپ ان کی مدد کر رہا ہے۔ یورپ ایک ایسے میدان میں رقص کر رہا ہے جو بارودی سرنگوں سے اٹا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بم انقرہ میں پھٹ گیا وہ برسلز میں بھی پھٹ سکتا ہے۔ جب یورپ کے شہروں میں بم پھٹیں گے تو احساس ہوگا کہ بم پھٹنا کیسا ہوتا ہے۔
یورپی ممالک شام میں کرد ملیشیا کی مدد کرتے ہیں جن کو ترکی نے دہشت گرد قرار دیا ہے جبکہ میڈیا پر پابندیوں کے حوالے سے یورپی ممالک ترکی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔