واشنگٹن (جیوڈیسک) عالمی میڈیا کے مطابق اس سے قبل مئی کے مہینے میں بھی گرمی نے ریکارڈ توڑا تھا۔ گزشتہ ماہ دنیا کا اوسط درجہ حرارت 16.2 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جو 20 ویں صدی کے اوسط درجہ حرارت سے 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ زائد ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے سمندروں کا اوسط درجہ حرارت بھی گزشتہ ماہ اب تک کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا جو 17 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ یہ کسی خاص مہینے سے قطع نظر سمندروں کا بلند ترین اوسط درجہ حرارت ہے۔
یورپ بھی شدید گرمی کا سامنا کر رہا ہے۔ سپین اور اٹلی میں درجہ حرارت 34 ، اور جرمنی میں 35 ڈگری سنٹی گریڈ تک چلا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحرالکاہل کے منطقہ حارا کے حصے میں ایک اور کافی گرم سال کی توقع کی جا رہی ہے۔
بحرالکاہل کا درجہ حرارت دراصل دنیا کے موسم پر کافی حد تک اثرانداز ہوتا ہے اور اس کے درجہ حرارت میں اضافہ عالمی سطح پر حدت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے یہ ریکارڈز 1880 تک کے ہیں کیونکہ یہ وہ برس ہے جب عالمی سطح پر درجہ حرارت کا اندراج شروع ہوا تھا۔