یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کے کمیشن کی جرمنی سے تعلق رکھنے والی خاتون صدر اُرزُولا فان ڈیئر لاین نے کورونا وائرس کے بحران کے تناظر میں یورپی معیشت کی جلد بحالی کے لیے ایک ’مارشل پلان‘ کا مطالبہ کر دیا ہے۔
فان ڈیئر لاین نے کہا کہ کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس نے جس برے طریقے سے یونین کے رکن ممالک کی معیشتوں کو متاثر کیا ہے، اس کے بعد پوری یورپی یونین کی اقتصادی بحالی کے لیے رکن ممالک کے قومی بجٹ منصوبوں میں نئی وسیع تر سرمایہ کاری لازمی ہو گئی ہے۔
اس سے قبل اسپین کے وزیر اعظم نے بھی یہ کہہ دیا تھا کہ یورپی یونین کی معیشت کو اس وقت ‘جنگ کے دور کی معیشت‘ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے، جس کے بعد اقتصادی بحالی کے ایک فوری لیکن جامع پروگرام کی ضرورت ہو گی۔
اس سلسلے میں متعدد یورپی رہنماؤں نے جس پروگرام کا مطالبہ کیا ہے، ان کے مطابق وہ اپنی مقصدیت میں تقریباﹰ ویسا ہی ہونا چاہیے، جیسا دوسری عالمی جنگ کے بعد مغربی یورپی ممالک کی معیشتوں کی بحالی کے لیے امریکا نے ‘مارشل پلان‘ کے نام سے شروع کیا تھا۔ تب اس پروگرام پر 1948ء سے لے کر 1952ء تک عمل کیا گیا تھا۔
یورپی کمیشن کی صدر فان ڈیئر لاین نے جرمن اخبار ‘وَیلٹ اَم زونٹاگ‘ میں آج شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں لکھا، ”ہمیں یورپ کے لیے ایک مارشل پلان کی ضرورت ہے۔‘‘
ساتھ ہی یورپی یونین کے انتظامی بازو کی جرمن سربراہ نے مزید لکھا کہ اب یورپی بجٹ اس طرح ترتیب دیا جانا چاہیے کہ وہ کورونا وائرس کے باعث پید اہونے والے بحرانی حالات کے تدارک کے لیے نپے تلے انداز میں مددگار ثابت ہو سکے۔
اُرزُولا فان ڈیئر لاین کے مطابق، ”آج ہمیں اربوں یورو کی جس نئی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، وہ نہ صرف یورپی باشندوں کی مختلف نسلوں کو ایک دوسرے سے جوڑے رکھی گی بلکہ اس طرح اس بلاک کے رکن ممالک میں ایک ‘برادری اور ایک بڑے یورپی خاندان‘ کا حصہ ہونے کے احساس کو بھی تقویت دی جا سکے گی۔‘‘
یورپی کمیشن کی صدر سے قبل جرمن اخبار فرانکفُرٹر الگمائنے سائٹُنگ میں شائع ہونے والے اپنے ایک اداریے میں اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے بھی یورپ کے لیے ایک نئے مارشل پلان کی حمایت کرتے ہوئے لکھا تھا، ”یورپ کو ایسے کسی نئے مارشل پلان کے علاوہ ایسے فوری اقدامات بھی کرنا چاہییں، کہ جیسے اسے فی زمانہ جنگی حالات کا سامنا ہو۔‘‘
ہسپانوی سربراہ حکومت نے لکھا، ”اگر کورونا وائرس کے لیے کوئی سرحدیں نہیں ہیں، تو پھر یورپی معیشت کی بحالی اور اس کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے عمل کی بھی کوئی حدیں نہیں ہونا چاہییں۔‘‘
پیدرو سانچیز کے مطابق، ”یہی بحران ایک بہت مضبوط یورپ کی تعمیر نو کا بہترین موقع بھی ہے، جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘