تہران (جیوڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے یورپی ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ایرانی حکام کومشورہ دیا ہے کہ وہ یورپی ممالک پر اعتماد نہ کریں۔
ایرانی انقلاب کی 40 ویں سالگرہ پر مسلح افواج کے ایک اجلاس سے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ میرا مشورہ ہے کہ امریکیوں کی طرح یورپی ممالک پر بھی اعتبار نہ کیا جائے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ یورپی ملکوں سے رابطے بھی نہ کریں مگر اصل بات اعتبار کی ہے۔ یورپی ممالک بھی امریکا کی طرف قابل اعتبار نہیں ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کی طرف سے یہ تنقیدی بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی ممالک کی طرف سے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ اگرچہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے پر کار بند ہیں مگر وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ چند سال قبل جب ایران کے ساتھ امریکی مذاکرات کر رہے تھے تو میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ امریکیوں کی مسکراہٹوں اور ان کے دستخطوں پرمت جائیں۔ یہ منافق ہیں۔ بہت جلد ان کی حقیقت سب کے سامنے آشکار ہو جائے گی۔ امریکا نے جوہری معاہدے سے الگ ہوکر یہ ثابت کردیا کہ وہ قابل اعتبار نہیں تھا۔ اسی طرح یورپی ممالک بھی ہمارے لیے قابل اعتبار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر سوال اٹھانے والے خود بھی انسانی حقوق کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ وہ نہ ماضی میں جانتے تھے، نہ آج اور نہ ہی ان کی تاریخ انسانی حقوق سے آشنا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم ایران مرد باد کا نعرہ لگاتے رہیں گے۔ جب تک امریکا اپنی معاندانہ روش تبدیل نہیں کرتا اس وقت تک امریکا مردہ باد کا نعرہ لگتا رہے گا۔