برسلز (جیوڈیسک) یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان اور یمن میں امریکی ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔
یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں جمعرات کو ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ یورپی یونین کا کوئی بھی رکن کسی ریاست میں ڈرون حملوں کی حمایت نہیں کرے گا اور نہ ہی ان حملوں میں معاونت فراہم کرے گا۔
اس موقعے پر پاکستان اور یمن میں امریکی ڈرون حملوں کے قانونی یا غیر قانونی ہونے پر ووٹنگ کی گئی جس میں 583 ارکین نے حصہ لیا۔ رائے شماری میں 534 ارکان نے ڈرون حملوں کو غیر قانونی اور ماورائے عدالت قتل قرار دیاجب کہ صرف 49 اراکین نے ان حملوں کے حق میں ووٹ دیا۔
یورپی یونین کے گرین پینل کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور کسی بھی ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف ہیں جبکہ ڈرون حملوں میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جن کی حتمی تعداد کا کوئی علم نہیں۔
ڈرون حملوں کے لیگل ڈائریکٹر کیٹ کریگ کا کہنا ہے کہ پارلیمان سے منظور ہونے والی قرارداد یورپی حکومتوں کیلئے واضح پیغام ہے کہ وہ سی آئی اے کے غیر قانونی ڈرون پروگرام سے علیحدگی اختیار کریں جب کہ برطانیہ اور جرمنی پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امریکا کو ڈرون حملوں میں شفافیت اور احتساب قائم کرنے کیلئے قائل کریں۔