برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام یہاں یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے’’کشمیرای یو۔ویک‘‘ کے عنوان سے سالانہ تقریبات پیر 9 اکتوبر سے شروع ہوں گی اور 12 اکتوبر تک جاری رہیں گے۔
کشمیرای یو ویک کی تفصیلات کے اعلان کیلیے چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضاسید نے یہاں کشمیر کونسل ای یو کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمو د جوشی، ممتازکشمیری رہنماء سردارصدیق اور کشمیرانفو کے چیئرمین میرشاہجہاں بھی موجود تھے۔ انھوں نے بتایاکہ تقریبات کے افتتاحی پروگرام میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان مہمان خصوصی ہوں گے۔ ان کے ساتھ سینئر وزیر آزادکشمیر چوہدری طارق فاروق بھی ان تقریبات میں شریک ہونے بلجیم آرہے ہیں۔یہ تقریبات رکن ای یو پارلیمنٹ ڈاکٹرسجاد کریم کی میزبانی میں یورپی پارلیمنٹ میں ہوں گی۔ افتتاحی تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کو مدعوکیاگیاہے۔یورپ کے علاوہ کینیڈا، پاکستان اور کشمیرسے بھی ماہرین، انسانی حقوق کے نمائندے، سکالرز، دانشوروں اور اہم سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے کشمیرای یو۔ویک کی سالانہ تقریبات کا سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔اس کے علاوہ بھی کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے دیگر مواقع پر بھی مسئلہ کشمیرپر تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضاسید نے مزید بتایاکہ کانفرنسوں، مباحثوں اورسیمیناروں کا سلسلہ کشمیرکونسل ای یو کی طرف جاری آگاہی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرناہے۔ کونسل نے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف ایک سفارتی مہم بھی شروع کررکھی ہے۔ مختلف یورپی ممالک میں کونسل کی طرف سے کشمیرپر ایک ملین دستخطی مہم بھی جاری ہے۔ ان پروگراموں اورتقریبات کی وجہ سے یورپ کی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قابل توجہ آگاہی پیداہوگئی ہے۔ آئندہ ہفتے یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرای یو۔ویک کی ہفت روزہ تقریبات میں ایک بین الاقوامی کانفرنس، سیمینارز، مباحثے، دستاویزی فلم، تصاویری اور دستکاری کی نمائش بھی شامل ہے۔ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو کے ساتھ یورپ کی دیگرکشمیری تنظیمیں بھی تعاون کررہی ہیں۔ اس بار ایک مشہور فرانسیسی فوٹوگرافر’’سیدریک یربوھے‘‘ کی مقبوضہ کشمیر کے بارے میں تصاویر بھی نمائش میں رکھی جائیں گی۔ یہ تصویری نمائش برسلزمیں بائیس اکتوبر تک جاری رہے گی۔
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے ہم نئی جہتوں اور نت نئے قابل توجہ طریقوں کے ساتھ مسئلہ کشمیرکو دنیا کے سامنے اجاگر کرناچاہتے ہیں۔ حالیہ دنوں جرمنی کے درالحکومت برلن میں کشمیرفری آرگنائزیشن جرمنی کے تعاون سے کمیونٹی کارنیووال میں کشمیری رنگوں سے آراستہ ٹرک لوگو ں کی خاصی توجہ کا باعث بنا۔خاص طورپر اس دوران کشمیرکی آزادی کے نغموں نے خصوصی دلچسپی پیدا کی۔
انھوں نے بتایاکہ ان تقریبات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے لاناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔ بھارت خطے میں جنگ چاہتاہے جو پوری دنیاکے امن کے لیے خطرناک ہے۔انھوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرناضروری ہے۔کشمیرای یو۔ویک کی افتتاحی تقریب کے دوران بھارتی مظالم،کشمیرکی تاریخ اور موجود حالات پر روشنی ڈالی جائے گی۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے کہاکہ ہم عالمی برادری خاص طورپر یورپی یونین کو یہ باورکراناچاہتے ہیں کہ کشمیرایک متنازعہ علاقہ ہے اور ہرگزبھارت کاحصہ نہیں۔ بھارت بربریت کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق کودباناچاہتاہے۔ کشمیری اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کررہے ہیں اورتمام آزادقوموں اور ممالک کوتحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد کی حمایت کرنی چاہیے۔ اگرچہ بھارت آزادی کے راستے میں روکاوٹیں ڈال رہاہے، لیکن یہ تحریک اپنے منطقی انجام کو ضرور پہنچے گی اور ایک دن کشمیرکو بھارتی چنگل سے آزادی مل کررہے گی۔ اس تحریک کو کوئی روک نہیں سکتا۔ کشمیرکے مسئلے کا عادلانہ حل نہ صرف خطے بلکہ دنیامیں امن کے لیے ضروری ہے۔