یورپی پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ پاکستان کے حق میں کامیاب ہو گئی۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد اب پاکستان 2017 تک یورپی یونین کے ممالک کو برآمدات کر سکے گا اور یورپ کے 27 ممالک کو ٹیکسٹائل مصنوعات بھی بغیر ڈیوٹی برآمد کر سکے گا۔ یورپی پارلیمنٹ کے 406 اراکین نے پاکستان کی حمایت کی۔
واضح رہے فرانس، پرتگال، بلغاریہ، پولینڈ اور بیلجیم سمیت اکیس فیصد سے زائد ممالک پاکستان کو جی ایس پی کا درجہ دینے کے مخالف تھے۔ 27 ممالک تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہونے سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر سالانہ سے زائد کا فائدہ ہو گا۔
یکم جنوری دو ہزار چودہ سےجی ایس پی کے تحت لاگو ہونے والی رعایت سے پاکستانی معیشت کو بڑا سہارا ملے گا جس کا سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو ہو گا۔ پاکستان کی ساڑھے تین ہزار مصنوعات یورپی یونین کے ستائیس ممالک تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل کر سکیں گی جن پر ابھی گیارہ فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔
جی ایس پی درجہ ملنے سے nitting، weaving، ٹاول ، گلوز اور وولن مصنوعات کو خصوصاً فائدہ ہو گا۔ پاکستان کو ایک ارب ڈالر سالانہ سے زائد کا زرمبادلہ حاصل ہو گا۔ جی ایس پی درجہ کے تحت ملنے والی رعایت میں بیڈ ویئر، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کاٹن فیبرکس شامل نہیں ہوں گے۔