استنبول (جیوڈیسک) وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ مارٹن شلز کے اعلانات کی کوئی وقعت نہ ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ “اگر ان میں طاقت ہے تو پھر یہ اولین طور پر علیحدگی پسند تنظیم PKK کی کاروائیون کو رکوائیں۔”
چاوش اولو نے انقرہ کے سرکاری دورے پر موجود چینی ہم منصب وان یی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرس میں سوالات کا جواب دیا۔
وزیر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ “شلز کے دھمکی آمیز بیانات ہمارے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتے۔ یہ پہلے یورپی پارلیمنٹ کے اندر دہشت گرد تنظیم کی سرگرمیوں کو روکیں۔ اگر ان کو اپنی طاقت پر یقین ہے تو پھر یہ دہشت گرد تنظیم کے خلاف کھل کر بات کریں۔ اگر یہ چاہتے ہیں تو اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دیں ۔ یعنی مختصراً یہ جو کرنا چاہتے ہیں کر لیں۔ ہم یورپی یونین اور یورپی پارلیمان کے اسپیکر کے دہرے معیار سے بخوبی واقف ہیں۔
واضح رہے کہ جرمن روزنامہ بلڈ آم سونتاگ سے انٹرویو میں شلز نے ترکی کی تازہ پیش رفت پر اپنےجائزے پیش کرتے ہوئے اس چیز کا دعوی کیا تھا کہ دہشت گرد تنظیم فیتو کی پندرہ جولائی کی بغاوت کی کوشش کی بنا پر زیر بحث آنے والے “سزائے موت” پر عمل درآمد کی صورت میں یورپی یونین ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے احتمال کو زیر غور لا سکتی ہے۔ “