مشہور یورپی فوٹوگرافر ’’سدریک گربے ہائے‘‘ کی تصاویر کی عالمی اشاعت سے کشمیریوں پر مظالم مزید اجاگر ہوئے ہیں، علی رضا سید

Ali Raza Syed

Ali Raza Syed

برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہاہے کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے حوالے سے مشہور یورپی (فرینچ بلج) فوٹوگرافر’’سدریک گربے ہائے‘‘ کی تصاویر کی بین الاقوامی اشاعت سے کشمیریوں کے مصائب دنیا کے سامنے مزید اجاگر ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا کے مشہور چینل نیشنل جیو گرافیک کی ویب سائیٹ نے فرنچ بلج فوٹو گرافر ’’سدریک گربے ہائے‘‘ کی مقبوضہ کشمیر سے لی گئی تصاویر ایک مفصل مضمون کی ساتھ شائع کی ہیں۔ اس مضمون میں کشمیریوں کے مصائب کی تحریری وضاحت کی گئی ہے اور ساتھ ساتھ ان تصاویر کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان فوٹوز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح مقبوضہ کشمیرکے معصوم لوگ اتنے گھمبیر حالات میں بندوق کے سائے تلے آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں اور اس دوران انہیں کن تکالیف کا سامنا ہے۔

جیوگرافیک چینل کے سائیٹ پر اشاعت کے بعد بلجیم کے اخبار دی اسٹانڈرڈ، فرانس کے اخبار لی موندے اور اسی طرح جرمنی اور ہالینڈ اور دیگر ممالک کے اخبارات نے بھی ان فوٹوگرافس کو شائع کیا ہے۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ یہ فوٹوگرافر اس سے قبل کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام یورپی پارلیمنٹ اور یورپین پریس کلب برسلز میں کانفرنسوں کے دوران اپنی تصاویر پیش کرچکے ہیں۔

علی رضا سید نے اپنے بیان کہاہے کہ فوٹو پیغام کی ترسیل کا ایک اہم ذریعہ ہے اور مقبوضہ کشمیر سے لی گئی ان تصاویر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی ذہنی اذیت کو دنیا تک پہنچانے میں مدد فراہم کی ہے۔ جب تک آزادی نہیں مل جاتی، اس وقت تک کشمیریوں کے اس درد کا کوئی علاج نہیں لیکن دنیا یکجہتی اور ہمدردی دکھا کر ان کے درد کو کم کرسکتی ہے۔

علی رضا سید کا کہنا ہے کہ اس فوٹوگرافر نے اپنی تصاویر کے ذریعے دنیا کو کشمیریوں کی دردبھری کہانی بتانے کی کوشش کی ہے۔ انہیں یقین ہے کہ یہ فوٹوگرافس عالمی برادری کو متاثر کریں گے اور دنیا کے اندر کشمیریوں کے حوالے سے انسانی ہمدردی پیدا ہوگی۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہاکہ مسئلہ کشمیر سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے لیکن کشمیریوں کو ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔ اب تک بڑی تعداد میں لوگ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مار جاچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں جبری گم شدہ ہیں۔ حالیہ سالوں کے دوران چھ ہزار سے زائد بے نام قبریں بھی دریافت ہوچکی ہیں جن میں ماورائے عدالت قتل ہونے والے کشمیری دفن ہیں۔

علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر میں جاری حالیہ مظالم کی بھی مذمت کی ہے، خاص طور پر سری نگر میں بلگارڈن کے قصبے میں مقامی آبادی کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی پر سخت تشویش ظاہر کی جس سے لوگوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں لیکن کشمیریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اظہار رائے کی آزادی کا حق تلف کیا جاچکا ہے اور لوگ پر امن احتجاج بھی نہیں کرسکتے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز بلند کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دنیا کو حقائق سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ جب تک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت مل نہیں جاتا، ہم بھارت کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔