واشنگٹن (جیوڈیسک) یورپی یونین نے سابق یوکرائنی صدر وکٹر یانوکووچ، وزیراعظم آزاروف اور 16 وزرا کے اثاثے منجمد کر دیئے ہیں ادھر امریکی صدر باراک اوباما نے روسی صدر ولادیمیر سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے جس میں یوکرائن کے مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔
یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں اعلیٰ سیکورٹی حکام ، سابق صدر وکٹر یانوکووچ کے دو اور وزیر اعظم آزاروف کا ایک بیٹا بھی شامل ہے تمام افراد پر الزام ہے کہ انھوں نے گزشتہ دور حکومت میں فنڈز کی کرپشن اورانکی غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کی ہے۔
پابندیاں ابتدائی طور پر ایک سال کیلئے عائد کی گئی ہیں۔یوکرائن کے مسئلے پر صدر باراک اوباما اور روسی صدر کے درمیان ایک گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ صدر ولادیمیر پوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرائن کے معاملے پر ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ روس کی کریمیا میں مداخلت یوکرائن کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔روس کریمیا میں بین الاقوامی مانیٹرنگ ٹیم کو رسائی دے۔ادھر کریمیا کی پارلیمنٹ نے روس کے ساتھ الحاق کی منظوری دے دی۔کل ہونے والی ووٹنگ کے بعد اب دس دن کے اندر کریمیا میں روس کے ساتھ الحاق کے لئے ریفرنڈم کرایا جائے گا۔
پارلیمنٹ میں روس کے ساتھ الحاق کی منظوری کے بعد روسی حکومت نے کریمیا میں یوکرائن ٹی وی چینلز بند کر دئیے ادھر امریکی صدر باراک اوباما نے متعدد روسی سیاستدانوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔