شام میں تمام فریقین جنگی جرائم میں ملوث : اقوام متحدہ

Damascus

Damascus

دمشق (جیوڈیسک) شام میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق تمام فریقین جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں گزشتہ ڈھائی سال سے جاری کشیدگی کی وجہ سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکی حکام کے مطابق وزیرِ خارجہ جان کیری جمعرات کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر تشدد اور جنسی استحصال کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ان افراد کی طویل فہرست موجود ہے جنہوں نے جنگی جرائم کیے ہیں اور ان کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جانا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق حکومتی افواج نے کلسٹر بموں کا بہت استعمال کیا ہے۔ ان تفتیش کاروں کو شام میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

تفتیش کاروں نے عینی شاہدین کے بیانات، گواہوں اور سیٹلائیٹ تصاویر کی مدد سے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کو اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے روس کے ساتھ کام کرے گا لیکن سفارتکاری کی۔

ناکامی کی صورت میں وہ شام کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی کو قائم رکھے گا۔ ادھر روس نے موقف اختیار کیا ہے کہ انھیں کوئی بھی ایسا قرارداد قابلِ قبول نہیں ہوگی جس میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ذمہ داری شام پر ڈالی جائے۔ روس نے زور دیا ہے کہ ان کی طرف سے شامی کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی کنٹرول میں دینے کی تجویز کی حمایت کی جائے۔