شام میں ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں : ایرانی صدر

 Iranian President

Iranian President

تہران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت شام کے صدر بشارالاسد اور اپوزیشن کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے لئے تیار ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی اخبار کیلئے لکھے گئے ایک کالم میں کہا ہے کہ چاہے شام ہو یا بحرین، ہمیں قومی سطح پر بات چیت کے لئے مل جل کر تعمیری کام کرنا ہو گا۔ ہمیں ایسا ماحول پیدا کرنا ہو گا جہاں خطے کے عوام اپنی قسمت کے فیصلے خود کر سکیں۔

روحانی نے اس کالم میں مزید لکھا ہے کہ وہ تعمیری شراکت کی پالیسی پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران کے صدارتی انتخابات میں ان کی جیت سے ایک موقع پیدا ہوا ہے اور ان کے ہم منصبین کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ روحانی کا کہنا ہے کہ میں ان پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس دانشمندانہ مینڈیٹ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں جو میرے عوام نے مجھے دیا ہے اور تعمیری بات چیت کا حصہ بننے کے لیے میری حکومت کی کوششوں کا حقیقی طور پر جواب دیں۔

دریں اثنا ایرانی صدر حسن روحانی نے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات پر زور دیا ہے اور اسے ایک ”دوست اور برادر” ملک قرار دیا ہے۔ ایران کی ایک سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حسن روحانی تہران میں حج حکام کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں چھوٹی موٹی رنجشوں کے خاتمے کے لیے تیار ہے تا کہ دو طرفہ اور اسلامی دنیا کے مفادات کو پورا کیا جا سکے۔

حسن روحانی نے بتایا کہ سعودی شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے تہنیتی خط اور میرے شکریے کے جوابی خط میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کی بہتری ان کی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کی اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام کے معاملے پر مغربی طاقتوں کے ساتھ کھلے پن کی حکمت عملی اختیار کرنے کو تیار ہیں۔