ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی ، افریقہ ، ایشیا اور یورپ کے دل میں واقع ایک ملک ہےاور وہ نہ تو مشرق اور نہ ہی مغرب سے منہ پھیر سکتا ہے ۔
ایردوان جو جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (آق پارٹی) کے چئیرمین بھی ہیں انقرہ میں اپنی جماعت کے ساتویں عام کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہ کہ وہ آئندہ اپنے دوست ممالک کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے ترکی سے مخاصمانہ تعلقات رکھنے والے ممالک کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کریں گےتاکہ ترکی کو امن کا جزیرہ بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ شام پر شامی عوام کی حکومت قائم کرنے تک اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے اور وہ اس سلسلے میں شام کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کی طرف سے فراہم کردہ حمایت کی بدولت لیبیا کے جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کے بارے میں پر امید ہیں اور لیبیا کے عوام کے مستقبل کو درخشاں دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی، امریکہ ، روس ، ، یورپی یونین عالمِ عرب اور پوری دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو ترکی کے مفادات اور عوام کی خواہشات کے مطابق ہی شکل دیتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا ترکی ، افریقہ ، ایشیا اور یورپ کے دل میں واقع ایک ملک ہے اور وہ نہ تو مشرق اور نہ ہی مغرب سے منہ پھیر سکتا ہے ۔