اصفہان (جیوڈیسک) ایران ایک طرف خلیجی ممالک میں پیش آنے والے تخریب کاری کے واقعات میں ملوث ہونے سے صاف انکار کرتا ہے اور دوسری طرف ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر ضمنًا ان کارروائیوں کا اعتراف کرتے نظر آتے ہیں۔
گذشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے ایک سینیر عہدیدار علی فدوی نے کہا کہ پاسداران انقلاب حالیہ واقعات سے زیادہ طاقت ور اور پرتشدد کارروائیاں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوںنے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا جب حال ہی میں ایران نواز حوثی باغیوں نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ڈرون سے حملہ کیا اور متحدہ عرب امارات میں چار تیل بردار جہازوں پر حملے کیے گئے تھے۔ ایران ان حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے۔
ایرانی پاسداران کے وائس چیف علی فدوی نے کہا کہ پاسداران کے پاس حالیہ کارروائیوں سے زیادہ طاقت ور کارروائیاں کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے حالیہ پرتشدد واقعات میں ایران کے ملوث ہونے سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
ایران کے ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے زیراہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں علی فدوی کا کہنا تھا کہ ہم بہت طاقت ور ہیں۔ حالیہ کارروائیوں سے زیادہ شدت اور طاقت کی کی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔
ادھرایرانی فضائیہ کے سربراہ عزیز نصیر زادہ نے خطے کےممالک کےدارالحکومتوں کو حملوں کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو درپیش خطرات کے جواب میں تہران خلیجی ممالک میں تیل کی تنصیبات کو کہیں اور کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتا ہے۔
نصری زادہ نے بوشہر، بندر عباس اور اصفہان شہروں میں فوجی اڈوں کے دورے کےدوران فوجیوں سے ملاقات میں کہا کہ ایرانی ہوا بازوں کو عراق جنگ میں لڑنے والے سپاہیوں کی پیروی کرتے ہوئے دشمن پر آگے بڑھ کر حملہ کرنا ہوگا۔