پشاور (جیوڈیسک) کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بلاک کرنے کے کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے روزانہ سینکڑوں افغانی طورخم بارڈر سے پاکستان داخل ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قیصر رشید پر مشتمل دو رکنی بنچ نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے حوالے سے رٹ کی سماعت کی۔
درخواست گزار کا موقف تھا ان کے خاندان کے لوگوں کے کارڈ بنے ہیں تاہم انہیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر بلاک کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایسے حالات میں جب روزانہ سینکڑوں افغانی طورخم کراس کر کے آ رہے ہیں۔ عدالت اس حوالے سے کوئی احکامات نہیں دے سکتی۔ دو رکنی بنچ نے متعلقہ شخص کی شکایت ایک ماہ میں حل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔