تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم آج جب تمام شواہد کے ساتھ یہ بات دنیا بھر میں عیاں ہوچکی ہے کہ جنوبی ایشیا میں بھارت کا جنگی جنون اور اِس کی مکرفریبیاں ہاتھ سے نکل کرسارے خطے اور دنیا کو ایٹمی جنگ کی جانب دھکیلنے کوہیں تو ایسے میں خطے کے ممالک بالخصوص پاکستان و چین اور عالمی طاقتوں سمیت سب پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اَب خالی لکیرپیٹنے سے تو اچھاہے کہ بھارتی سانپ کا سر کچل دیاجائے، تاکہ بھارتی جنگی جنون اور ہٹ دھرمیوں کی وجہ سے مستقبل قریب میں خطے میں کسی قسم کے ایٹمی جنگ کا احتمال ہی باقی نہ رہے یعنی کہ موجودہ حالات کی روشنی میں یہ بہت ضروری ہے کہ بھارتی جنگی جنون اور ہٹ دھرمیوں کے زہریلے شیش ناگ (گوبراسانپ) مارڈالاجائے اور اِس کا ایسے سرکچلاجائے کہ یہ مرجائے پھرنہ خطے میں بھارتی زہرپھیلے گا اور نہ ہی بھارت میں اتنی سکت باقی رہے گی کہ وہ پھردوبارہ اپنا جنگی جنون پروان چڑھائے اور خطے کو جنگ وجدل کے میدان میں بدلنے کی اپنی گھناو ¿نی سازش کے جال بُن پائے گا۔
اگر موجودہ حالات میں خطے کی ایٹمی طاقتوں کے سربراہان مصالحتوں کے شکارہیں اور سرحدکے پاربھارتی اشتعال انگیزیوں پر بھی اپنے ذاتی ، سیاسی ، معاشی اور کاروباری فوائد ومفادات کے خاطر اپنی آنکھیں بندرکھے ہوئے ہیں اور سب کچھ ٹھیک ہے کہ رٹ ِ قلب وجان ہی لگا رکھی جس کا بھرپورفائدہ بھارت اُٹھالے جائے گاتب ہماری مصالحت اور مفاہمت پسند سول اور عسکری قیادتوںکے ہاتھ سِوائے کفِ افسوس کہ کچھ نہیں آئے گا۔ جبکہ آج کو ن ایسا ہوگا کہ جو پاکستان کی خطے میں جاری قیامِ امن کی کوششوں اور کاوشوں سے واقف نہ ہواور جب دنیا یہ بات اچھی طرح مان اور جان چکی ہے کہ صرف ایک پاکستان ہی خطے کا وہ واحد مُلک ہے جو جنوبی ایشیا میں دائمی امن وسلامتی اور خطے سے وابستہ دیگر ممالک کے معاشی استحکام کے حوالے سے اپنی خدمات نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ پیش کرنے میں متحرک و منظم ہے حتیٰ کہ خطے میں واحد پاکستان ہی ایسامُلک ہے جس نے نائن الیون کے بعدسے نہ صرف اپنی سرزمین سے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا قلع قمع کرنے کے لئے ہمہ وقت اپنی خدمات پیش کیں بلکہ یہی ایک پاکستان ہی ہے جس نے خطے جنوبی ایشیا سمیت ساری دنیا کو ہر قسم کی ہلکی اور بھارتی دہشت گردی اور عسکریت پسندی سے پاک کرنے کے لئے اپنی حمایت جاری رکھی ہوئی ہے۔
اِدھر پاکستان کی اِن اَنمٹ اور نیک جذبوں اور کاوشوں کے برعکس اِسی خطے کا ایک ایسامُلک بھی ہے جیسے دنیا ہندوستان، بھارت اور انڈیاکے ناموں سے جانتی ہے اِن معروف ناموں کے علاوہ بھی دنیا اورکس قدیم و جدید ناموں سے اِسے جانتی اور پکاتی ہے یہ تو ہمیں معلوم نہیںہے۔ مگر آ ج مجھ جیسے کروڑوں ایسے ضرورہوں گے جو خطے کے ایک جنگی جنون میں مبتلامُلک کو ہندوستان، بھارت اور انڈیاکے نام ہی سے جانتی اور پکارتے ہوں گے بلکہ آج بنی نوع ایسے بھی اِنسان موجود ہیں جو ہندوستان، بھارت اور انڈیا کی اُن تمام مکروہات وعیاریوںاورمکاریوں اور چالبازیوںسے بھی خوب واقف ہے جو یہ مُلک پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے مفادات کے حصول کے خاطر روار کھتا ہے۔
Pakistan
بہرحال…!! مجھے اِس بات کا اتناپکایقین ہے کہ ہم پاکستانیوں سمیت خطے کے دوسرے ممالک کے باسی اپنی اپنی سرحدوں سے لگے اپنے اِس فتنہ پرورپڑوسی ملک ہندوستان کو(بھارت، انڈیا)یا کسی بھی قدیم یا جد ید ناموںسے پکاریں مگریہ سچ ہے کہ اِس مُلک کے تینوں ناموں میں ایک خاصیت قدرے مشترک ہے کہ اِس کے تینوں ناموں میں پاکستان سے کینہ پروری اور بغض کے ممنوعہ فعلِ شنیع کے ایک ہی رنگ و روپ امڈکر سامنے آئیں گے جو اِس کی پاکستان سے رکھی جانے والی خاص مخاصمت کی اولین دلیل ہے جس کے بغیر کوئی بھارتی ،ہندوستانی یاانڈین مکمل نہیں ہوتاہے جو اپنے ظاہر اور باطن سے پاکستان سے اپنی نفرت اور بغض کا اظہارنہ کرے۔
ایسے میں جب جنوبی ایشیامیں جنگی جنون میں مبتلارہنے والا مُلک جس کے نام تو تین ہندوستان، بھارت اور انڈیاہیں مگراِس کے سیکروڑوں فعلِ ممنوعہ اور فعل شنیع ہیں اگرچہ یہ مُلک دنیا اور خطے میں تین ناموں سے اپنی پہنچان رکھتاہے مگر جہاں اِس مُلک اپنی سیکڑوں مکروہ خصلتیں ہیں اُن میں سب سے زیادہ اور قابلِ مذمت خصلت یہ ہے کہ اِس مُلک نے نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جو اِس کے مکروہ چہرے کا ایک بدنماداغ ہے تووہیں کوئی شک نہیں کہ مستقبل قریب میں اپنی بے لگام ہٹ دھرمی سے کشمیراور کشمیریوںپر اپناتسلط قائم رکھنے کے خاطر اِس مُلکِ شیطان کے جنگی جنون سے خطے اور دنیاکے لئے مستقبل قریب میں جنگ ودجدل کا جو ماحول پیداہوگااِس کا بھی یہی مُلک ذمہ دارقرارپائے گا۔
چناچہ ابھی سے پاکستان کے ساتھ مل کر خطے کے دیگر ممالک اور دنیاکوبھی یہ چاہئے کہ بھارت جیسے مُلک کے جنگی جنون اور پاگل پن کوختم کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر ایسے اقدامات کئے جائیں کہ بھارت خطے میں اِنسان کا پتر بنے جس کے لئے بھارت کے سرپہ سوار جنگی جنون اور پاگل پن کو کھینچ کر زمین پر دے ماراجائے اور بھارت کو لگامِ سخت دینے کے لئے ایسی کڑی حکمتِ عملی تیار کی جائے کہ جس سے بھارت کا جنگی جنون اور پاگل پن کا بھوت رفوچکر ہواور بھارت کو لگام دے کر اِسے کسی کونے کھدرے میں دبک کر بیٹھنے پر مجبورکردیاجائے۔آج جب بھارت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوںکی پاکستان سے قائم ازلی اُلفت اور محبت کے جذبوں میںبڑھتے اضافے کو دیکھ رہاہے تو اِس سے خوفزدہ بھارت ہمارے مظلوم کشمیربھائیوں پر ایسے انسانیت سوزمظالم ڈھارہاہے کہ جس سے زمین بھی تھّرارہی توآسمان بھی رو رہا ہے۔
اِس سے انکار نہیں کہ خطے میں بھارتی ہٹ دھرمیاں عروج پر ہیں اورخطے میں کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم نے اِنسانی تاریخ کے مظالم کی داستانوں کے ریکارڈ توڑڈالے ہیں خطے اور کشمیر کو اپنی ہٹ دھرمی سے نصف صدی سے بھی زائد عرصے تک کشمیرپر اپنے اٹوٹ انگ کی ضدلگاکر کشمیر کے ایک ایک گھر کے ہر فرد پر بھارتی ظالم اور نفسیاتی فوج نے ظالم و ستم کی ایسی المناک داستانیں تاریخ میں رقم کی ہیں کہ جن سے تاریخ دانوں نے بھی اپنے قلم توڑ ڈالے ہیں۔
جبکہ خطے میں بھارتی ہٹ دھرمیاں اورپاکستان جیسے اپنے پڑوسی ممالک کے صوبوں اور شہروںمیں ہونے والی دہشت گردی اور علیحدگی پسندوںکی مددکرنے کے مضبوط شواہد موجود ہیں تو اَب ایسے میں خطے میں قیام امن کے لئے انمول اور اَنمٹ جذبات سے مزین اور متحرک پاکستان جیسے دنیاکی ناقابلِ تسخیر ایٹمی طاقت والے مُلک کو چاہئے کہ یہ خطے کے دوسرے امن پسندممالک کے ساتھ مل کربھارتی ہٹ دھرمیوں اور اِس کی خطے کے دوسرے ممالک میںجاری دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فیصلہ کن حکمتِ عملی تیارکرے اور بھارت کے جنگی جنون کے گھمنڈاور پاگل پن کو زمین بوس کرڈالے تاکہ دنیامیں تین مختلف ناموں ہندوستان ، بھارت اور انڈیاسے اپنی ایک جیسی گندی اور مکروہ فطرت رکھنے والی مختلف دہشت گردانہ عزائم کے رنگ میں رینگی ریاست رہتی دنیاتک کے لئے نشانِ عبرت بن جائے۔